عید‘ 250 ارب کے 50 سے 55 لاکھ جانوروں کی قربانی متوقع

لاہور (فاخر ملک) عید الاضحی  کے موقع پر پاکستان میں 50 سے 55 لاکھ جانوروں کی قربانی متوقع ہے جن میں بکرے، بھیڑیں، گائیں، بیل اور اونٹ شامل ہیں۔ اندازہ کاروں کے مطابق آج سے شروع ہونے والے عید کے تین روز کے دوران لگ بھگ 250 ارب روپے کی ما لیت  کے جانوروں کی قربانی ہوگی۔ پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق گزشتہ برس 58 لاکھ 60 ہزار جانوروں کی قربانی ہوئی تھی جو 2019 کے مقابلہ میں 28 فیصد کم تھی 2019 میں قربانی کئے جانے والے جانوروں  کی تعداد اکیاسی (81) لاکھ سے زیادہ تھی  جبکہ رواں عید پر ان میں  مزید کمی متوقع ہے قربانی کے جانوروں کے کاروبار سے متعلقہ آڑھتیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلہ میں جانوروں کی قیمتیں تیس سے چالیس فیصد زیادہ ہیں اس کی وجہ جانوروں  کی تعداد میں کمی اور گزشتہ سال  عید کے دوسرے اور تیسرے دن جانوروں کی قیمتوں میں اضافہ تھا اور خریداروں کو اچھے بکرے اور چھوٹے جانور بہت کم دستیاب تھے تاہم انہیں گائے، بیل اور اونٹ دستیاب تھے یہی وجہ ہے کہ ملک میں قربانی کیلئے  گائے اور بیلوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ لاہور کی مختلف منڈیوں کے سروے کے دوران ان بیوپاریوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ  برس  30 سے 40 ہزار روپے میں فروخت ہونے والے وزن کے اعتبار سے  مساوی بکروں کی گزشتہ روز قیمت 40 سے 50 ہزار روپے سے بھی زائد تھی اس ضمن میں قصابوں اور مویشیوں کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اس سال  گائے اور بیل  کی قربانی میں حصہ ڈالنے کی شرح 15 سے سے 20 ہزار روپے تک ہے جو متوسط طبقہ کی دسترس اور  پہنچ میں ہے  جبکہ بکروں کی قیمتیں 50 ہزار سے تین سے پانچ لاکھ اور بیلوں کی زیادہ سے زیادہ  قیمت10 لاکھ روپے تک طلب کی جارہی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا ایک بیل کی قیمت 20 لاکھ روپے روپے بھی بتائی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں پاکستان  ٹینریز ایسوسی ایشن کے سابق چئیرمین  آغا سیدین نے کہا ہے کہ ملک  میں قربانی کی شرح میں گزشتہ دو برس سے کمی ہو رہی ہے اس کی وجہ بنیادی طور پر کرونا اور عام آدمی کی قوت خریداری میں کمی ہے۔ حکومت کی کوششوں سے تارکین وطن کی ترسیلات  میں اضافہ سے خریداری بڑھی ہے لیکن مجموعی طور پر دوسری ضروریات  زندگی کی قیمتوں میں اضافے نے قربانی کی  شرح کو متاثر کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...