اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) وفاقی حکومت نے اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت ایک اور اہم اقدام اٹھاتے ہوئے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو4 کیٹگریز میں تقسیم کردیا ہیَ ذرائع کے مطابق وزارتوں اور ڈویژنز کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کرنے کا مقصد گڈ گورننس کا حصول ہے جس کیلئے کیٹیگری سے متعلقہ مہارت اور تجربہ رکھنے والے افسران کو ہی متعلقہ وزارتوں میں تعینات کیا جائے گا اور ایک کیٹیگری سے دوسری کیٹیگری میں افسران کو تبدیل نہیں کیا جائے گا تاکہ وزارتوں کے امور کو بہتر انداز میں چلایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق 40 وزارتوں اور ڈویژنوں کو چار مختلف کیٹیگریز ٹیکنیکل کیٹگری ، فنانس، اکنامکس اینڈ ٹریڈ کیٹگری ، سوشل سیکٹر ڈویلپمنٹ کیٹگری اور جنرل مینجمنٹ کیٹگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 12 وزارتوں اور ڈویژنز کو ٹیکنیکل کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے، 8 وزارتوں اور ڈویژنز کو فنانس، اکنامکس اینڈ ٹریڈ کیٹگری میں رکھا گیا ہے، اسی طرح 8 وزارتوں اور ڈویژنز کو سوشل سیکٹر ڈویلپمنٹ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے جب کہ 12 وزارتوں اور ڈویژنز کو جنرل منیجمنٹ کیٹگری میں ڈالا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیکنیکل کیٹیگری میں ایوی ایشن ڈویژن، وزارت مواصلات، ہائوسنگ اینڈ ورکس، آئی ٹی، وزارت قانون، وزارت بحری امور، پٹرولیم ڈویژن، پاور ڈویژن، وزارت ریلویز، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور وزارت آبی وسائل کو ٹیکنیکل کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح وزارت خزانہ، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت صنعت و پیداوار، وزارت منصوبہ بندی، ریونیو ڈویژن، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اور وزارت نجکاری کو فنانس اکنامکس اینڈ ٹریڈ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح وفاقی وزارت تعلیم، وزارت انسانی حقوق، وزارت صحت، وزارت قومی ورثہ و ثقافت، وزارت اورسیز پاکستانیز، وزارت مذہبی امور، تخفیف غربت ڈویژن اور سماجی تحفظ ڈویژن کو سوشل سیکٹر ڈویلپمنٹ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔ جب کہ کابینہ ڈویژن، وزارت دفاع، وزارت دفاعی پیداوار، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزارت بین الصوبائی رابطہ، وزارت داخلہ، وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان، قومی سلامتی ڈویژن، وزارت پارلیمانی امور، وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت سیفران کو جنرل مینجمنٹ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔
اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت تمام وفاقی وزارتیں، ڈویژن4کیٹگریز میں تقسیم
Jul 21, 2021