واشنگٹن (صباح نیوز) امریکا نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان میں افواج کے ساتھ مترجم کا کام کرنے والے افغانوں کو ورجینیا کے فوجی اڈے پر پناہ دی جائے گی۔ ترجمان امریکی وزارت خارجہ نیڈ پرائس نے بتایا کہ مترجموں اور ان کے اہل خانہ سمیت2500 افغانوں کو پناہ دی جائے گی۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جن مترجموں اور ان کے اہل خانہ کی جانچ پڑتال مکمل ہوگئی ہے انہیں پناہ ملے گی۔ تمام اہل افراد کو آئندہ 10 روز میں منتقل کیا جائے گا۔ جوبائیڈن نے افغان شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو امریکہ میں تارکین وطن کے طور پر قبول کرنے کا کہا تھا۔ جو گذشتہ دو دہائیوں سے امریکی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ نیڈ پرائس نے تصدیق کی ہے کہ پہلے مرحلے میں تقریباً 25 سو افغانی مترجم اور ان کے کنبے کو قلیل مدتی رہائش کے لئے امریکہ منتقل کیا جائے گا۔ترک صدر طیب اردگان نے کہا طالبان نے اپنی دھمکی میں کہیں بھی ترک فوج کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ یعنی یہ دھمکی ترک فوجیوں کے لیے نہیں ہے۔ بعد ازاں شمالی سائپرس سے ایک ٹیلی وژن خطاب کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ اگر ہمارا نیٹو اتحادی امریکا کچھ شرائط پوری کرے تو ترکی کابل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھال سکتا ہے۔ ہم اس وقت امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کے بارے میں مثبت رخ میں سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن امریکا کو کچھ شرائط پوری کرنا ہوں گی۔ پہلی شرط یہ ہے کہ امریکا سفارتی تعلقات میں ہمارا ساتھ دے۔ دوسرے وہ اپنے لاجسٹک وسائل کو ہماری جانب پھیر دے اور یہ کہ کابل ایئرپورٹ کو چلانے میں سنجیدہ نوعیت کی مالی اور انتظامی پیچدگیاں ہو سکتی ہیں۔ امریکا کو چاہیے کہ اس سلسلے میں ہماری ضروری معاونت کرے۔