زوم کالز کی وجہ سے لوگوں میں کاسمیٹکس کے استعمال میں اضافہ

Jul 21, 2021 | 12:58

ویب ڈیسک

کرونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا بھر میں ناقابل تلافی معاشی نقصان کیا وہیں کچھ شعبے ایسے بھی ہیں جو اس وبا کے دوران خوب پھلے پھولے، کاسمیٹکس انڈسٹری بھی انہی میں سے ایک ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کاسمیٹکس انڈسٹری کے لیے نہایت خوش آئند ثابت ہوئی ہے۔یہ ایک عام تاثر ہے کہ کرونا وبا کے دوران کئی پہلوؤں سے افراد بہتر رویوں کے قریب ہوئے ہیں، ان میں گھر کے ماحول کو بہتر بنانے، ساتھ رہنے والوں کے ساتھ خوشگواریت، قوت مدافعت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کو بھی بہتر بنانا شامل ہے۔

اس تناظر میں کاسمیٹکس سرجن نے وبا میں منفعت بخش صورت حال کو زوم بوم کا نام دیا ہے، کاسمیٹکس انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کیمرے سے ہونے والی کانفرنسوں نے افراد کو بہتر روپ اپنانے کی جانب راغب کیا ہے۔

ایک کاسمیٹکس سرجن ڈاکٹر ڈینیئل زاٹلر کا کہنا ہے کہ زوم کانفرنسوں نے لوگوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ بہتر دکھائی دیں کیونکہ وہ گھنٹوں کیمرے کے سامنے ہوتے ہیں۔ امریکا میں ہونے والے ایک حالیہ سروے میں 86 فیصد افراد نے بتایا کہ انہیں زوم کانفرنسوں کی وجہ سے کاسمیٹکس کی ضرورت محسوس ہوئی ہے۔

ایک تحقیقی ادارے گرینڈ ویو ریسرچ کے مطابق سن 2020 میں دنیا بھر میں ایستھیٹکس میڈیسن کی مارکیٹ کا حجم 86 بلین ڈالر سے زائد رہا اور سنہ 2028 تک اس میں سالانہ بنیاد پر 10 فیصد اضافے کا قوی امکان ہے۔ لاک ڈاؤن کے باوجود امریکا میں جلد کے ڈاکٹروں کے پاس 60 فیصد مریضوں کی تعداد بڑھی ہے۔

ڈاکٹر ڈینیئل زاٹلر کا مؤقف ہے کہ خود کو بہتر بنانا ایک بہتر عمل ہے اور اب وبا رہے یا نہ رہے، لوگوں میں خود کو بہتر بنانے کا احساس باقی رہے گا اور اسی باعث پلاسٹک سرجری کے ماہرین کے پاس مریضوں کی تعداد بھی بڑھتی رہے گی۔

مزیدخبریں