راولپنڈی(جنرل رپورٹر)سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ راولپنڈی مجتبیٰ الحسن نے آن لائن لون ایپس سے قرض دے کر شہریوں کو بلیک میل اور ہراساں کرنے کے مقدمہ میں گرفتار 9 ملزمان کوجوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایف آئی اے پہلے ہی ملزمان کا 6روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے ملزمان سے الیکٹرانک ڈیوائس ،لیپ ٹاپ اور فون سمیں برآمد کر چکی ہے جس کے بعد گوگل اکاﺅنٹس تک رسائی کو جواز بنا کر مزید جسمانی ریمانڈ کا جواز نہیں بنتاایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے کال سینٹر کے2 نمائندوں،3 ٹیم لیڈروں،2 کوالٹی ٹیم لیڈوں اور2 منیجرآپریشنزپر مشتمل 9 ملزمان کومجموعی طور پر6روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر گزشتہ روز عدالت پیش کیاگرفتار ملزمان میں معاذ طالب،کاشان بشیر،عبداللہ وحید،محمد بلال،حسنین صداقت،محمد احمر،افتخار احمد،افتخار رضا اور حازق عباسی شامل تھے اس موقع پر ملزمان کے وکیل بھی عدالت میں موجود تھے ایف آئی اے سائبر کرائم کے انسپکٹرملک اویس احمد نے عدالت کے روبرو پرچہ ریمانڈ میں موقف اختیار کیا کہ گرفتار ملزمان کا2مراحل میں مجموعی طور پر6روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا اور دوران تفتیش یہ بات ثابت ہو گئی ہے ملزمان اس سارے معاملے میںبراہ راست ملوث ہیں جو قرض حاصل کرنے والے صارفین کو فون کالوں پر دھمکیاں دیتے ، دباﺅ ڈالتے اور بلیک میل کرتے تھے۔
اور انہی کی وجہ سے گزشتہ دونوں مسعود احمد نامی شخص نے خود کشی کی ملزمان کے گوگل اکاﺅنٹس تک رسائی کے لئے مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے ملزمان کے واٹس ایپ میسجز، فون کالوں بند موبائل فونز سمیت دیگر متعلقہ معلومات تکنیکی اور سائبر تجزیہ کروانا ہے چونکہ گرفتار ملزمان اس نیٹ ورک کی اصل انتظامیہ سے رابطے میں ہیں جس وجہ سے حتمی تحقیقات کے لئے بھی مزید ریمانڈ درکار ہے ۔
آن لائن لون سے بلیک میل کرنیوالوں کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم
Jul 21, 2023