لاہور ہائیکورٹ نےعمران خان کیخلاف تادیبی کارروائی سے روکنے کا حکم واپس

 لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کیخلاف مقدمات میں تادیبی کارروائی سے روکنے کا حکم واپس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے پنجاب کے مختلف کیسز یکجا کرنے اور کارروائی روکنے سے متعلق سماعت ہوئی،جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست پر سماعت ہوئی،چیئرمین تحریک انصاف نے درخواست میں پنجاب کے تمام مقدمات یکجا کرنے کی استدعا کی تھی۔ انتظار حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ سنیئر وکیل دستیاب نہیں مہلت دی جائے،عدالت تادیبی کارروائی سے روکنے کا حکم واپس نہ لے۔ عدالت نے عمران خان کیخلاف مقدمات میں تادیبی کارروائی سے روکنے کا حکم واپس لے لیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب عمران خان کو ایک اور جے آئی ٹی نے طلب کر لیا،تھانہ سول لائن فیصل آباد میں 9 مئی واقعات سے متعلق درج مقدمے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو طلب کیا گیا۔تھانہ سول لائن کے 2 اہلکار زمان پارک پہنچے اور عمران خان کو طلبی کا نوٹس وصول کروایا۔ چیئرمین تحریک انصاف کو 21 جولائی کو شاملِ تفتیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان کو 9 مئی کے واقعات میں مزید 3 مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا،چیئرمین پی ٹی آئی کو جناح ہاؤس حملے کے کیس میں نامزد کیا گیا،جبکہ اس کے علاوہ عسکری ٹاور حملے اور ماڈل ٹاؤن میں وزیراعظم سیکرٹریٹ پر حملے کے مقدمے میں بھی نامزد کیا گیا۔ لاہورمیں عمران خان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت سات مقدمات درج تھے جن کی تعداد اب 10 ہو گئی۔ سابق وزیراعظم پر 9 مئی کے واقعات پر پنجاب کے دیگر اضلاع میں دہشتگردی کے 19 مقدمات درج ہیں،عمران خان کو گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں مقدمات میں نامزد کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن