اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پی کے اسمبلی تحلیل اور اسمبلیوں سے استعفے دینے پر آمادہ ہے جبکہ ہم نے تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہیں۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے کمیٹی کی کی سربراہی کامران مرتضیٰ کریں گے جبکہ دیگر اراکین میں مولانا لطف الرحمن، فضل غفور، اسلم غوری، مولانا امجد شامل ہوں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کمیٹی پی ٹی آئی سے مذاکرات کرے گی جبکہ نئے انتخابات کیلئے پی ٹی آئی خیبرپی کے اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی پی ٹی آئی کے ساتھ باہمی مشاورت سے حکمت عملی طے کرے گی۔ دیگر سیاسی جماعتوں سے اختلاف رائے ہے، پی ٹی آئی سے تلخیاں تھیں تاہم اب تحریک انصاف کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے جا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہیں اور فوج الیکشن سے لاتعلق ہو جائے سب ٹھیک ہو جائے گا۔ انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہیں جبکہ نگران سیٹ اپ کا تصور ختم کیا جائے: نئے صاف شفاف الیکشنز کیلئے پی ٹی آئی اسمبلیوں سے استعفے کیلئے آمادہ ہے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپی کے میں بھی حقیقی مینڈیٹ نہیں ہے۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی بے بس ہیں، خیرخواہی میں کہا تھا کہ ن لیگ پیپلز پارٹی حکومت نہ لے کیونکہ انہیں حکومت کی ذمہ داری راس نہیں آ رہی۔ ہم نے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مقابلہ میدان میں ہے، جو سیاسی سہولت یا مراعات بطور سیاست دان مجھے حاصل ہوں وہ سب کو یکساں ہونی چاہئیں، غیر جانبدار اور شفاف انتخابات کے سوا ملک میں امن آئے گا نہ معاشی استحکام قائم ہو گا۔ ملک میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام ہے جس کیوجہ سے امن و امان خراب ہے۔ قوم 2001ء سے امن کی تلاش میں ہے، اسٹبلشمنٹ سمجھتی ہے سیاسی عدم استحکام سے ان کو مواقع ملتے ہیں، اب عوام 2024ء میں پوچھتی ہے کس بات کا آپریشن کر رہے ہیں۔ ریاستی ادارے ذمہ دار ریاست کا کردار ادا نہیں کر رہے اور انہیں اپنے رویے یا حالات پر کوئی بات سمجھ بھی نہیں آ رہی، مارشل لاء اور ایمرجنسی سے اب کام نہیں چلے گا کیونکہ حالات اور اختیارات اب ان کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں۔ 5 اگست سے کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کے خلاف ملک گیر یوم سیاہ منایا جائے گا۔ 10 اگست کو مردان میں کسان کنونشن منعقد ہو گا جبکہ 11 اگست کو پشاور میں تاجر کنونشن جبکہ 18 اگست کو لکی مروت میں امن کنونشن ہو گا، تمام عوامی اجتماعات میں خود شریک ہوں گا، دریں اثناء چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے اسمبلی تحلیل کرنے یا استعفوں پر کوئی بات نہیں کی۔ مولانا فضل الرحمان سے کوئی مشاورت یا فیصلہ نہیں ہوا ہے بیرسٹر گوہر خان نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کے اسمبلی تحلیل کرنے کے بیان پر کہا کہ تحریک انصاف نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔