آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے: کراچی کے صنعتکار

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے صنعت کاروں نے کیپسٹی چارجز پر سوالات اٹھا دیئے اور آئی پی پیز سے معاہدوں میں کیپسٹی چارجز کی شرائط تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کائی) کے صدر جوہر قندھاری نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ بجلی کے ٹیرف سے نہ صنعت چلے گی نہ عام زندگی چلے گی۔ طے کیا جائے کہ 40 خاندان ضروری ہیں یا 29 کروڑ عوام۔ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔ آئی پی پیز کو ہر ماہ دس ارب روپے بجلی نہ بنانے کے دیئے جا رہے ہیں۔ بھارت میں بجلی 8 ‘ بنگلہ دیش میں 6 اور چین میں 4 سینٹ کی ہے۔ جبکہ پاکستان میں بجلی ساڑھے 16 سینٹ کی ہے۔ عوام کو دس روپے کی بجلی 60 روپے میں دی جا رہی ہے۔ 52 آئی پی پیز حکومت کی ملکیت میں ہیں۔

ای پیپر دی نیشن