جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں محرم الحرام آتے ہی امام حسین علیہ السلام کی اسلام کی بقا کے لیے دی گئی لازوال قربانی کی یاد تازہ ہو جاتی ہے اور اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے بے مثال ایثار وقربانی کی داستان کو رہتی دنیا تک یاد کیا جاے گا اور منایا جاے گا۔ یوں تو ہر حکومت ہی اس مقدس مہینے میں عزاداری اور جلوسوں کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات کرتی ہے لیکن اس دفعہ مریم نواز شریف نے بطور وزیر اعلی پنجاب اور بطور ایک مومنہ پنجاب بھر میں بے مثال سیکییورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ عزاداروں کے اعزاز میں ماتمی جلوسوں کے راستوں کی عرق گلاب سے دھلاء اور صوبے بھر میں ہر جگہ ماتمی جلوسوں پر عطر اور عرق گلاب کا چھڑکاو کا انتظام کر کے ایک مومنہ ہونے کا بھی ثبوت دیا ہے۔ ان انتظامات کی اگر تعریف نہ کی جایتو یقینا" ناانصافی ہوگی۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے محرم الحرام کا مہینہ شروع ہوتے ہی صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا تھا تا کہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ نا پیش آئے۔ انہوں نے آٹھ محرم کو مجالس اور جلوسوں کے کیے 65000 پولیس اہلکار تعینات کئے جو کہ 3937مجالس اور1366 عزاداری جلوسوں کی سیکیورٹی ہر مامور تھے۔ عومی حلقوں نے وزیر اعلی کے محرم الحرام کے دوران ان انتظامات کو بہت سراہا یے۔انہوں نے عزاداروں کے کیے سبیلوں کا جگہ جگہ اہتمام کیا۔عزاداروں کے ماتمی جلوسوں کے تمام راستوں کو عرق گلاب سے دھویا گیا۔ عزاداروں پر عرق گلاب اور عطر کا چھڑکاو کیا گیا اور ہر مجلس امام حسین علیہ اسلام میں لنگر اور نیاز کا اہتمام اپنی زاتی جیب سے کیا۔تاریخ میں ایسی وزیر اعلی کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ میں خود ایک مومنہ ہوں میرے بھائیوں کے نام حسن اور حسین ہیں۔ انہوں نے کہا کی سیکیورٹی کے انتظامات حکومت پنجاب کرے گی جبکہ اعزارادوں کے لیے سبیلوں ،لنگر اور نیاز کا اہتمام میں اپنی جیب سے کروں گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی یوم عاشورہ پر سیکورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ جاری رکھی۔انہوں نے صوبہ بھر میں سیکورٹی صورتحال پر ہر گھنٹے بعد رپورٹ طلب کی۔ وزیر اعلی کی وزرا اور کیبنٹ کمیٹی لا اینڈ آرڈر کوضلعی ، ڈویڑنل اور صوبائی کنٹرول روم کے دورے کرنے کی ہدایت بھی کی اور وزرا اور متعلقہ افسران کوتمام جلوس ختم ہونے تک فیلڈ میں مانیٹرنگ جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حفاظت پر مامور سیکیورٹی اداروں سے بھرپور تعاون کیا جائے مریم نواز شریف نے عوام سے اپیل کی کہ یوم عاشور میں پر امن وامان کا قیام ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے ?مجالس اور جلوسوں کیلئے روٹ اور وقت کی پابندی ناگزیر ہے۔مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے امن کمیٹیوں کے ارکان کو ساتھ رکھا جائے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے آپس میں قریبی رابطہ رکھیں?سیکیورٹی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی? اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے یوم عاشورہ پر انتظامات اور سیکورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے صوبائی وزراء کیبنٹ کمیٹی لا اینڈ آرڈر کو سراہا۔ عمدہ انتظامات پرچیف سیکرٹری اور ان کی پوری ٹیم کو شاباش بھی دی۔ یوم عاشورہ شاندار سیکورٹی انتظامات پرآئی جی اور پوری پولیس ٹیم کو شاباش دی۔ پنجاب میں پہلی بار حکومت کی طرف سے عزاداروں کے لئے نیاز اور سبیلوں کا اہتمام کرنے پرکمشنر ز، ڈپٹی کمشنرز کو شاباش انتظامیہ ، پولیس اور دیگر تمام اداروں نے ٹیم سپرٹ سے یکجا ہوکر کام کیا۔ یوم عاشورہ پر ڈویڑن اور اضلاع میں سیکیورٹی مانیٹرنگ کرنے والے وزراء کو داد تحسین دی۔ انہوں نے کہا کہ مجھیاپنی ٹیم پر فخر ہے سب نے مل جل کر خوب کام کیا۔ عاشورہ محرم الحرام کے دوران وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر تمام شہروں میں سبیلوں ،لنگر اور نیاز وں کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر صوبہ بھر میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے کیے ہمہ وقت انتظامیہ سے رابطے میں رہیں اور وزراء اور ضلعی انتضامیہ کی کاوشوں کو بھی سراہا۔اگر قومی خدمت کے اس جزبے سے سرشار وہ اسی طرح کام کرتی رہیں تو یقینا" بقول ڈاکٹر ادم ڈوگر وہ مستقبل کی وزیر اعظم پاکستان ہونگی۔