وادی ہنزہ میں گرمی کے باعث گلیشیئر پگھلنے میں تیزی آگئی جس سے عطاء آباد جھیل میں پانی کی آمد سات ہزارآٹھ سوکیوسک تک پہنچ گئی ہے ۔

حالیہ گرمی کی لہرسے وادی ہنزہ کا درجہ حرارت بھی بڑھنا شروع ہوگیا ہے اور گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں ۔ عطا آباد جھیل میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں نو انچ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ سپل وے کے ذریعے گیارہ ہزار کیوسک پانی جھیل سے باہرآرہا ہے ۔ دوسری جانب ماہرین کے مطابق جھیل سے پانی کے مکمل اخراج میں دوسال کا عرصہ بھی لگ سکتا ہے ۔ پانی کے پھیلاؤ سے بالائی ہنزہ ، تحصیل گوجال اورگلمیت کے مزید کئی دیہات زیرآب آگئے ہیں ۔ موسم صاف ہونے پرآج ہنزہ کے علاقے میں ہیلی سروس اور ریسکیو کا کام جاری ہے ۔ ادھر پاکستان اورچین کے ماہرین شاہراہ قراقرم کے پانی میں ڈوبے ہوئے بیس کلومیٹر کے حصے کی مرمت کےلیے جلد کام شروع کریں گے ۔ حکام کے مطابق چینی ماہرین چند روز میں پاکستان پہنچیں گے ۔ شاہراہ قراقرم کے خراب ہونے سے دونوں ملکوں کو تجارت نہ ہونے کے باعث سترہ اعشاریہ آٹھ ملین ڈالرکا نقصان ہورہا ہے ، جس پر پاکستان نے اس کی مرمت کے لیے چین سے تعاون کی درخواست کی تھی ۔

ای پیپر دی نیشن