کراچی (اے پی پی) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کم آمدنی والے طبقے کیلئے برانچ لیس بینکنگ کا دائرہ وسیع کرنے کی غرض سے مالیاتی اداروں جن میں کمرشل، اسلامی اور مائیکرو فائنانس بینک شامل ہیں، کے لئے برانچ لیس بینکنگ کے موجودہ ضوابط (ریگولیشنز) میں ترامیم کردی ہیں۔2011 کے بی پی آر ڈی سرکلر نمبر 09 کے مطابق ضوابط میں یہ ترامیم تمام مالیاتی اداروں پر فوری طور پر لاگو ہوں گی۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مالیاتی اداروں جنہیں پہلے ہی برانچ لیس بینکنگ کی خدمات فراہم کرنے کی اجازت دی جا چکی ہے، کو اپنے کام کے طریقہ کار کو چھ ماہ کے اندر ترمیم شدہ ضوابط کے مطابق بنانے اور اس حوالے سے عملدرآمد کی رپورٹ سٹیٹ بینک کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان ترامیم کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان نے معاشرے کے کم آمدنی والے طبقے کو مالیاتی خدمات کے دائرے میں لانے کے لئے ’لیول زیرو برانچ لیس بینکنگ اکاﺅنٹس‘ متعارف کرائے ہیں، ان اکاﺅنٹس کو متعارف کرائے جانے کے بعد اب برانچ لیس بینکنگ کے ایجنٹس کو اکاﺅنٹ کھولنے کا کاغذی فارم اور صارف کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی کاغذی نقل مزید کارروائی کے لئے مالیاتی ادارے کو بھیجنے کے بجائے اکاﺅنٹ کھولنے کا ڈیجیٹل فارم، صارف کا ڈیجیٹل فوٹو اور صارف کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کا عکس برقی طریقے سے مالیاتی ادارے کو بھیجنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
سٹیٹ بنک