واشنگٹن(ثناءنیوز )پاکستان میں سپریم کورٹ کی طرف سے وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کو نا اہل قراد دیئے جانے کے فیصلے کی خبر امریکی میڈیا میں صفحہ اول اور نمایاں طور پر شائع اور نشر کی گئی۔ با اثر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اشاعت میں پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی سپریم کورٹ کی طرف سے نا اہلی کی خبر کو صفحہ اول پر اس سرخی کےساتھ شائع کیا” پاکستان میں سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو برطرف کر کے سیاسی لڑائی کو بلندی پر پہنچا دیا ہے“۔نیویارک سے نکلنے والے ایک اور اہم اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی صفحہ اول کی خبر میں کہا ہے کہ پاکستان میں سپریم کورٹ کی طرف سے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی برطرفی سے پاکستان میں سیاسی اقتدار کی رسہ کشی کو اور بڑھاوا ملا ہے جس سے پاکستان میں موجودہ سیاسی حکومت کی، جس کو پہلے سے ہی طالبان کی سرکشی اور امریکہ سے بگڑے ہوئے تعلقات جیسے مسائل کا سامنا ہے، اہلیت کو اور دھچکا لگا ہے۔تاہم وال سٹریٹ جرنل نے اس امکان کو مسترد کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے حکومت گر سکتی ہے، کیونکہ اسے قومی پارلیمان میں اکثریت حاصل ہے۔واشنگٹن پوسٹ نے بھی لکھاہے کہ گیلانی کی برطرفی کے بعد بحران کا خطرہ مزید بڑھگیا ہے۔واشنگٹن پوسٹ نے یہ بھی لکھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ملک میں خوفناک سیاسی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔وزیر اعظم کی طرف سے فیصلہ نہ ماننے کی صورت میں فوج کی طرف سے اس میں مداخلت کرنے سے پاکستان کی سڑکوں پر تشدد بھڑک اٹھنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔اخبار نے لکھا فیصلے سے نیٹو رسد کا راستہ کھلنے کی کوششیں مزید پچیدہ ہو جائیں گی۔اخبار واشنگٹن پوسٹ نے پاکستان میں سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر حسن عسکری رضوی کے حوالے سے کہا ہے کہ نئے آنیوالے وزیر اعظم کو دو طرفہ خطرہ ہوگا ایک فوج سے اور دوسرا عدلیہ سے۔معروف امریکی پبلک ریڈیو نیشنل پبلک ریڈیو ( این پی آر) نے کہا ہے کہ جوہری طاقت رکھنے والے ملک پاکستان میں وزیر اعظم کی برطرفی سے بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔