اسلام آباد (اے پی پی)سپریم کورٹ نے فارمزہاﺅس مالکان کے حوالے سے اقدامات کرنے سے متعلق کیس کی سماعت 26جون تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے عدالت قانون کے مطابق فارم ہاﺅسز کی جانب سے وہ تعمیرات گرانے کا حکم دے گی جوتجاوزات کے زمرے میں آتی ہیں۔جمعرات کوچیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کرناچاہی تاہم عدالتی وقت میں کمی کے باعث متعدد مقدمات کو بغیر سماعت ہی ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیاتو ”فارم ہاﺅسز کیس“ کے حوالے سے عبدالحفیظ پیرزادہ ایڈووکیٹ نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے کے عملہ نے 26جون کو تعمیرات گرانے کا حتمی نوٹس جاری کیا ہے اس لئے کیس کی سماعت اس سے پہلے کی جائے ورنہ وہ تعمیرات گرا دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا لوگ ججوں کے دیر تک بیٹھنے پر ناراض ہوتے ہیں لیکن ہم تو فریقین کی سہولت اور مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے دیر تک بیٹھتے ہیں اورکیسز سنتے ہیں چیف جسٹس نے فاضل وکیل سے کہا فارم ہاﺅسز کو قانون اور ضابطے کے مطابق رکھاجائے توپھر کچھ بھی نہیں ہوگا،عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا عدالت نے اپنے حکم میں تعمیرات گرانے کی ہدایت نہیں کی لیکن سی ڈی اے حکام نے عدالت کے حکم کی اپنی ہی تشریح کرتے ہوئے فارم ہاﺅسز مالکان کو نوٹسز جاری کئے ہیں اور فارم ہاﺅسز کی ایک درجن سے زائد مالک خواتین صبح سے کیس کی سماعت کا انتظار کر رہی ہیں وہ اس حوالے سے اپنی گزارشات پیش کرنا چاہتی ہیں ،تاہم چیف جسٹس نے واضح کیا عدالت قانون کے مطابق ہی فارم ہاﺅسز کی تجاوز شدہ تعمیرات گرانے کا حکم دے گی۔بعد ازاںسماعت ملتوی کردی گئی۔
فارم ہاﺅسز کی تجاوزات کے زمرے میں آنیوالی تمام تعمیرات گرانے کا حکم دینگے: سپریم کورٹ
Jun 21, 2013