نئی دہلی/ واشنگٹن (آئی این پی + رائٹرز) بھارت کا جنگی جنون سرچڑھ کربولنے لگا، انتہا پسند حکومت نے ہائیڈروجن بم بنانے کی تیاریاں شروع کر دیں جس سے خطے میں ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔ غیر ملکی خبررساں ادار ے کے مطابق امریکی دفاعی تحقیقاتی ادارے آئی ایچ ایس جینز تھری سکس زیرو نے سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر کی بنیاد پر یہ انکشاف کیا ہے۔ ادارے کے مطابق بھارت میسور کے قریب ایک خفیہ یورینیم افزودگی پلانٹ کو توسیع دے رہا ہے جس کے بعد بھارت تھرمو نیوکلئیر ہتھیار جنہیں عام طور پر ہائیڈروجن بم کہا جاتا ہے تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کرلے گا۔ سیٹلائٹ تصاویرکے مطابق یہ پلانٹ 2015 تک کام شروع کردے گا جس کے بعد بھارت سالانہ 160 کلو ویپین گریڈ یورینیم افزودہ کرنے کا اہل ہوجائے گا۔ 90 فیصد خالص یورینیم کی افزودگی بھارت کی ضروریات سے دگنا ہے۔ ادارے کے مطابق اتنی بھاری مقدار میں افزودہ یورینیم ہائیڈروجن بم کی تیاری میں ہی استعمال ہو سکتی ہے۔ غیر ملکی ایجنسی کے مطابق بھارتی حکومت کے پریس آفس اور بھارتی وزارت خارجہ رپورٹ پر تبصرے کے لئے دستیاب نہیں ہوسکے۔