اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا62 واں یوم ولادت آج ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جائیگا۔اس حوالے سے ملک بھر میں پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام تقریبات ہونگی، ان تقریبات میں نماز عصر سے مغرب تک بینظیر بھٹو کے ایصال ثواب کیلئے قرآن اور فاتحہ خوانی کے اجتماعات ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کے عہدیداروں، کارکنوں کی جانب سے افطار کے وقت کیک کاٹے جائیں گے۔ سادگی سے افطار ڈنر کا اہتمام کیا جائیگا۔ اس موقع پر اپنے پیغام میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی عسکریت پسندی کا فلسفہ جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے۔ عسکریت پسندی کیخلاف جنگ پوری قوم کی اجتماعی جنگ ہے۔ یہ جنگ اتحاد سے ہی جیتی جاسکتی ہے۔ ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دیں، پاکستان کو معتدل اور ہمہ جہت ملک بننا پڑیگا، فوجی افسروں، جوانوں، پولیس، قانون نافذ کرنیوالوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آج کا دن تمام پارٹی کارکنوں اور جمہوریت پسندوں کیلئے ایک مبارک دن ہے اور اس دن میں سب لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ آج کے دن خاص طور پر خواتین اور کچلے ہوئے طبقات مبارکباد کے مستحق ہیں جن کیلئے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی۔ محترمہ کی سالگرہ اسوقت منا رہے ہیں جب ہم نے سیاسی قوتوں اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے اتحاد سے عسکریت پسندوں کیخلاف بڑی کامیابیاں حاصل کر لی ہیں۔ آئیں ہم اس عزم کا اعادہ کریں کہ عسکریت پسندوں کو طاقت کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان کو معتدل اور ہمہ جہت ملک بننا پڑیگا جہاں فیصلے گولی نہیں ووٹ کی پرچی سے کئے جائیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بینظیر بھٹو کی جانب سے جمہوری پاکستان کیلئے 27 دسمبر 2007ء کو لیاقت باغ راولپنڈی میں چھوڑی گئی مشعل مضبوطی سے آگے لے جائیں گے، بینظیر بھٹو ہر گھر میں ایک بیٹی، ایک بہن اور ایک ماں کی حیثیت میں موجود ہیں، وہی انکی میراث کو آگے لے جائیں گی۔ بینظیر میری ماں نے اس ملک کے آمروں کے خلاف بہادری سے جنگ لڑی، تاریخ میں عظیم مقام حاصل کیا، انہوں نے اپنی زندگی اس ملک کی قوم کیلئے گذاری اور موت بھی ان کیلئے قبول کیا۔ بینظیر بھٹو نے اپنی زندگی اس ملک کے مظلوم عوام کو استحصال سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے وقف کی۔ انکو برابری کا حق دلایا۔ بینظیر بھٹوکے والد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کو ایٹمی طاقت دی اور بینظیر بھٹونے میزائل سسٹم دے کر قوم اور ملک کے دفاع کو ناقابل شکست بنایا۔ اس کی قیمت میں دونوں عظیم رہنماؤں نے آمرانہ دور میں شہادتیں حاصل کیں۔ میں بھی جیالوں کو وہی مقام دیتے ہوئے شہیدوں کے چھوڑے پیغام کو ملک ک مظلوم اور ننگے پائوں چلنے والے عوام تک پہنچائونگا۔ بینظیر کی سالگرہ پر بیان میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا وجود ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ تاریخ گواہ ہے جب بھی ملک میں جمہوریت کو کوئی خطرہ لاحق ہوا، پیپلز پارٹی کی قیادت اور اس کے کارکنوں نے جانیں قربان کرکے اسکا تحفظ کیا۔ بے نظیر بھٹو نے جمہوریت کی بحالی کیلئے جو قربانیاں دی ہیں تاریخ انہیں ہمیشہ یاد رکھے گی۔ ہم بے نظیر بھٹو کے یوم پیدائش کے موقع پر عہد کرتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت کے فروغ اور بقاء کیلئے قربانیاں دیتے رہیں گے۔