لاہور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر خودکش حملہ کرنے والوں کے مالی معاون کو امریکہ میں ساڑھے7 سال قید

واشنگٹن (نیٹ نیوز/ بی بی سی/ رائٹر) امریکی عدالت نے پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے دفتر پر خودکش حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے جرم میں ایک امریکی شہری کو ساڑھے سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ کے رہائشی 51 سالہ ریاض قادر خان پر اس مقدمے میں 2013ء میں فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ انہوں نے رواں برس فروری میں دہشت گردوں کی مدد کا الزام قبول لیا تھا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کے بعد انھیں سزا سنائی۔ سماعت کے دوران ریاض نے تسلیم کیا کہ انہوں نے مالدیپ کے ایک شہری علی جلیل کو قریباً ڈھائی ہزار ڈالر فراہم کئے تھے۔ یاد رہے 27 مئی 2009ء کو لاہور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر خودکش حملے کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق اور 300 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ فرد جرم کے مطابق اس حملے کی منصوبہ بندی دسمبر 2005ء میں شروع کی گئی تھی۔ علی جلیل اس حملے میں شامل تین خودکش حملہ آوروں میں سے ایک تھا۔ ریاض قادر کی مالی مدد سے اس نے حملے کیلئے ٹریننگ کیمپ میں تربیت حاصل کی تھی۔ ریاض قادر نے اس حملے کے بعد علی جلیل کی بیویوں کو مشورے دینے اور انکی مالی مدد کرنے کے الزامات بھی قبول کئے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ ملزم جانتا تھا کہ اسکی اس مدد کے نتیجے میں جلیل کی بیویوں اور اس حملے میں مدد کرنیوالے دیگر افراد کی گرفتاری میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔ قائم مقام امریکی اٹارنی بلی ولیمز نے بتایا کہ اس سزا سے عدالت نے یہ واضح کردیا ہے کہ کسی بھی کمیونٹی کو ایسے افراد سے خطرہ لاحق نہیں ہونا چاہئے جو یہاں یا غیر ملک میں دہشت گردوں کی مدد کرنا چاہتے ہوں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...