بغداد ( آن لائن )عراق کے شمالی اضلاع میں داعش کے خلاف جاری آپریشن میں عراقی سکیورٹی فورسز نے الانبار، صلاح الدین اور کرکوک گورنریوں میں پیش قدمی کا دعویٰ کرتے ہوئے 124 داعشی جنگجوئوں کو ہلاک متعدد ٹھکانے بھی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔دیالی کے گورنر نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ پچھلے تین ماہ میں 22 مختلف دیہات سے نقل مکانی کرنے والے سینکڑوں خاندان گھروں کو واپس آگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ واپس آنے والے شہری صلاح الدین گورنری اور دیالی کی سرحد پر پھیلے علاقوں میں موجود اپنے گھروں کو لوٹے ہیں۔ادھرلیبیا میں کارروائی میں داعش کے بیسیوں جنگجو مارے گئے
دوسری جانب عالمی اتحادی فوج کے جنگی طیاروں نے البغدادی، الرمادی، فلوجہ اور تلعفر گورنریوں میں سولہ فضائی حملے کیے ہیں جن میں متعدد جنگجو ہلاک اور ان کے ٹھکانے تباہ کیے گئے۔انبار میں داعش کے خلاف سکیورٹی فورسز کی پیش قدمی کے دعوے کے باوجود عراق کے نائب صدر ایاد علاوی نے خبردار کیا ہے کہ مفتوحہ علاقوں میں سیاسی اور عسکری بالادستی کے وجود کا نہ ہونا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ انہوں نے داعش کے خلاف جاری کارروائی میں انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ عراقی فورسز کے داعش کے خلاف آپریشن اور عالمی اتحادی فوج کے درمیان کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے۔ حالانکہ مثبت نتائج کے حصول کے لیے عراقی فوج اور اتحادی ممالک کے درمیان مکمل رابطہ اور ہم آہنگی ہونی چاہیے۔