ملزموں کے ویڈیو بیانات سے پگڑیاں اچھالی جاتی ہیں : چیئرمین کمیٹی داخلہ‘ جیلوں میں خواتین سے بدسلوکی کا انکشاف

اسلام آباد (اے این این+ آئی این پی) داخلہ امور کے بارے میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ ملک کی مختلف جیلوں میں قید خواتین قیدیوں کے ساتھ رات کے وقت بدسلوکی کی جاتی ہے، اس طرح کے واقعات جیل کے عملے کی ملی بھگت کے بغیر نہیں ہوسکتے اور اب تک ذمہ داروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں داخلہ امور کے وزیر مملکت بلیغ الرحمن سے کہا گیا کہ وہ ایسے واقعات کے بارے میں معلومات جمع کرکے آگاہ کریں۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا دہشت گردی سے متعلق قومی ایکشن پلان کے تحت موبائیل سموں کی تصدیق کے علاوہ ملک بھر میں قائم مدارس کی میپنگ کا کام بھی مکمل ہونے کو ہے اور کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے گی۔ وزیر مملکت داخلہ امور نے اس تاثر کو غلط قرار دیا نیشنل ایکشن پلان پر فوج نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے جبکہ سویلین سائیڈ سے اس پر عمل درآمد اس طرح نہیں کیا گیا جس طرح حالات تقاضا کرتے تھے۔ افغان طالبان کے رہنما ملا اختر منصور کے بارے میں کمیٹی کے چیئرمین رحمان ملک نے کہا کیسے وہ ولی محمد کے نام سے اہم اجلاسوں میں شرکت کرتا رہا اور کسی نے اس کا نوٹس بھی نہیں لیا۔ آئی این پی کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ملک میں خواتین کے لئے الگ جیلیں بنانے اور مختلف جیلوں میں قید خواتین کے لئے فوری طور پر خواتین جیل سپرنٹنڈنٹ اور خواتین پر مشتمل عملہ تعینات کرنے کی سفارش کردی‘ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر رحمن ملک نے کہا خواتین قیدیوں کو غلط مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا بچوں کی سزا پر پابندی کا بل منظور ہوگیا تو والدین کو تھانے کچہری کے چکر لگانا پڑیں گے‘ سینیٹر شاہی سید نے کہا ایم کیو ایم را کی ایجنٹ ہے تو اس کو پارلیمنٹ میں نہیں ہونا چاہئے‘ کمیٹی نے زیر حراست ملزموں کی ویڈیو ریکارڈنگ اور ان کے ویڈیو بیانات کی تشہیر کی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہوئے مستقبل میں اس معاملے پر قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ سینیٹر رحمن ملک نے وزیر مملکت سے پوچھا کالعدم تنظیموں پر حکومت پابندی کا دعویٰ کرتی ہے لیکن کالعدم سپاہ صحابہ مختلف ناموں سے ملک کے مختلف شہروں میں جلسے کر رہی ہے کیا نیشنل ایکشن پلان کی رو سے اس تنظیم کے عہدیداروں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے تھا۔ بچوں کی سزا سے متعلق بل پر اسلامی نظریہ کونسل کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا اسلام اور ملکی قانون میں بچوں کی سزا پر پابندی نہیں۔ سینیٹر کرنل طاہر حسین مشہدی نے کہا بچوں کو سزا دینے پر مکمل پابندی ہونی چاہئے۔ کمیٹی کے چیئرمین رحمن ملک سمیت تمام ارکان نے بچوں کو ہلکی پھلکی سزا دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا بچوں کی نگرانی نہ کی جائے تو پھر وہ بگڑ سکتے ہیں۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا یہ بل منظور ہوگیا تو پھر کوئی بھی بچہ اپنے والدین کے خلاف پولیس سٹیشن سے رجوع کرسکے گا اور معمولی معمولی باتوں پر والدین کو تھانے کچہری کے چکر لگانے پڑیں گے۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ زیر حراست ملزموں کی ویڈیو بیانات کے ذریعے لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں۔ ایسے بیانات کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے قانون سازی کرنا پڑی تو کریں گے۔ کمیٹی اجلاس میں اسلام آباد سیف سٹی منصوبے پر بریفنگ کے لئے متعلقہ ڈائریکٹر کی غیر حاضری پر چیئرمین کمیٹی رحمن ملک نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور آئندہ تین روز میں سیف سٹی منصوبے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ جیلوں میں قیدی عورتوں کو مختلف غلط مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں آئی جیز جیل خانہ جات اور صوبوں کے ہوم سیکرٹریز کو طلب کرلیا۔ سیکرٹری انسداد منشیات نے بتایا ایران بھی منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہے۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ میں بھارتی خفیہ ایجنسی را بھی ملوث ہے اور وہ پاکستان کو بدنام کرنا چاہتی ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ منشیات کے سمگلر ملک میں موجود ہیں اور ماضی میں منشیات سمگلر پارلیمنٹ کے رکن بھی رہے ہیں صرف منشیات پہنچانے والوں کو نہیں بلکہ ان کے سرغنوں کو بھی پکڑا جائے۔
قائمہ کمیٹی داخلہ

ای پیپر دی نیشن