لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج نافذ کئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ بھارتی فوج کشمیر میں بری طرح شکست سے دوچار ہو چکی ہے۔ گورنر راج کے نفاذ سے بھی بی جے پی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کچلنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔ بھارتی آرمی چیف ایک طرف دنیا کو دھوکہ دینے کیلئے کشمیری قیادت سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں دوسری طرف روزانہ نہتے کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے۔ آٹھ لاکھ بھارتی فوج بدترین ظلم و بربریت کے ذریعہ کشمیریوں کی نسل کشی کا ارتکاب کر رہی ہے۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیاروں سے ہزاروں کشمیریو ں کی بینائی چھین لی گئی۔ ان کی املاک اور باغات تباہ کر دیے گئے۔ کشمیری خواتین کی بے حرمتی کی جاتی رہی، اس سب کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت میں کوئی کمی نہیں آئی یہی وجہ ہے کہ بھارتی آرمی چیف بپن راوت کہنے پر مجبور ہیں کہ ہم جتنے کشمیری شہید کرتے ہیں اس سے زیادہ میدان میں بھارتی فورسز کیخلاف برسرپیکار ہو جاتے ہیں۔ حافظ محمد سعید نے مزید کہاکہ بھارت نے تحریک آزادی دبانے میں ناکامی پر مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج لگایا۔ آنے والے دنوں میں کشمیریوں کی قتل و غارت گری اور افسپا جیسے کالے قوانین کے ذریعہ مظلوم کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالنے کی خوفناک منصوبہ بندیاں کی جارہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد گورنر راج لگانے سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت سرکار کو بین الاقوامی دنیا کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر خود یو این لیکر گیا اور اقوام متحدہ نے اس سلسلہ میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دیے جانے کے حوالہ سے کئی قراردادیں پاس کر رکھی ہیں اس لئے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔