لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نواز شریف کی کرپشن اور ماڈل ٹائون کیس میں طلبی کے فیصلے بلاتاخیر ہونے چاہئیں، کرپشن کیسز کو پری پول رگنگ سے جوڑنا بدنام زمانہ سازشی بیانیہ ہے، نواز شریف کے جیل جانے سے کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی، الیکشن کمشن اور نگران وزیراعظم گورنر ہائوسز کے سیاسی و انتخابی استعمال پر خاموش کیوں ہیں؟ ٹیکس چوروں، قتل عام کے نامزد ملزمان اور کرپشن کیسز میں ٹرائل ہونے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی، کاغذات نامزدگی داخل اور منظور کرنے کے مراحل میں آئین کے آرٹیکل 63/62 کے نظرانداز ہونے، ووٹرز کے ڈیٹا چوری کی رپورٹس پر ابہام دور کرنے کیلئے نگران وفاقی حکومت بلاتاخیر پالیسی جاری کرے، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے مخصوص نشستوں پر اہلخانہ کی جھولیاں بھریں، سٹریٹ ورکرز چاہیں توپولیٹیکل لارڈز کے خلاف عزت دومہم چلا سکتے ہیں، عوام لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے جھوٹے دعوے کرنے والوں کا ووٹ سے محاسبہ کریں، پارٹی امیدواروں کے 23 جون اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل دینگے،اس امر کا اظہار انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے پر نواز شریف خاندان جیل میں جائے گا، تاہم شریف برادران اور ان کے حواریوں کو سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں ٹرائل کیے جانے کے منتظر ہیں، ہمارے بے گناہ کارکنوں کے قاتل نواز شریف اور شہباز شریف ہیں، ان کی طلبی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں فل بنچ سماعت کررہا ہے اور ہم فیصلے کا انتظار کررہے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں لندن فلیٹس کی ملکیت کا اعتراف کیا، منی ٹریل دینا بھی انہی کی ذمہ داری ہے، قطری کے خط کی صورت میں جو مضحکہ خیز منی ٹریل دی گئی وہ مسترد ہو چکی، اب وہ جیل جائینگے۔