وکلاء متحد، جسٹس فائز کے ساتھ ہیں: صدر سپریم کورٹ بار

Jun 21, 2019

کوئٹہ (بیورورپورٹ) سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ وکلاء تنظیمیں متحد اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ کھڑی ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل میں 426شکایات نمٹائی گئیں لیکن قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ ایک کے بھی مندرجات ظاہر نہیں کیے گئے۔ 14جون کے احتجاج سے مطمئن ہیں ایک آواز پر تمام وکلاء دوبارہ اکھٹے ہو جائیں گے۔ قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس نہ بننے کی صورت میں آئندہ پچاس سال تک بلوچستان سے چیف جسٹس نہیں آئیگا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے اعداد و شمار منظر عام پر لانا خوش آئند ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے لئے حکومت کے پیمانے مختلف کیوں ہیں ان کی کردار کشی کے لئے محاذ کھول دیا گیا ہے حکومت کا یہ امتیازی رویہ اور سلوک بددیانتی کی دلیل ہے جس پر حکومت کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت پوری قوم سے معذرت کرنی چاہیے۔ 30جون کو کوئٹہ میں پاکستان بار کونسل کے اجلاس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم اس سے قبل خاموش تماشائی بنیں گے ہم سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی پر نظر رکھے ہوئے ہیں جونہی ہمیں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے متعلق حتمی اور مصدقہ اطلاع ملے گی ہم اپنا فوری ردعمل بلا تاخیر ظاہر کریں گے۔ کسی بھی مرحلے پر عدلیہ کی آزادی یکجہتی آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کے دفاع کیلئے مزاحمت کریں گے۔

مزیدخبریں