اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے نیب کے عدم شواہد کی بنیاد ہے ملزم بری کر دیئے۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ6 198سے معاملہ چل رہا ہے 33 سال مقدمات بھگتنا بھی ایک سزا ہے اس ٹھیکہ میں 86 میں 6کروڑ کا نقصان ہوا 50 عمارتوں میں سے صرف 9 کا معائینہ کیا گیا9 عمارتوں کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال پر باقی تعمیرات روکنا پڑیں 6 198سے معاملہ چل رہا 33سال مقدمات بھگتنا بھی ایک سزا ہے ملزمان ان سالوں میں کبھی جیل گئے اور کبھی ضمانتوں پر باہر آ ئے نیب نے موقف اپنایا کہ ملزموں نے ٹھیکہ دیتے وقت اختیارات کا غلط استعمال کیاچیف جسٹس نے نقطہ اٹھایا کہ ٹھیکہ دیتے وقت کیسے سوچا جا سکتا ہے کہ ٹھیکیدار ناقص میٹریل استعمال کرے گا وکیل نیب نے کہا اگر یہ اصول بنایا تو کسی بھی سرکاری عہدیدار کو قصور وار ثابت نہیں کیا جا سکے گا ٹھیکوں کی نگرانی بھی افسران کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ہائیکورٹ نے بھی ملزمان کی سزائوں کو برقرار رکھا تھا.