پاکستان ‘بھارت میچ پروزیر اعظم کو مشورے نہیں دینے چاہئے تھے : نجم سیٹھی

لاہور(نمائندہ سپورٹس)سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو پاکستان بھارت میچ سے پہلے ٹویٹ کے ذریعے کھلاڑیوں کو مشورے نہیں دینا چاہئے تھے۔ وہ ایک عظیم کپتان، کھلاڑی اور قائد ہیں لیکن کافی عرصے سے عملی طور پر کھیل کے معاملات سے دور ہیں۔ وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ کھلاڑی کس معیار کے ہیں پھر سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے قومی ٹیم کے کپتان کو مشورے دینا کیسے درست ہو سکتا ہے۔ کوچز بھی اپنی ٹیم کو عوام کے سامنے ایسے مشورے نہیں دیتے۔ دس ہزار میل دور سے ایسے شخص جو کہ ملک کے وزیراعظم ہوں سابق کپتان ہوں کی طرف سے یہ رویہ نامناسب ہے۔ حتی کہ کوچ تو بعد از میچ بھی اس قسم کی گفتگو نہیں کرتے نا ہی کپتان اس طرح اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں کہ میرے مشوروں پر عمل نہیں کیا گیا یا جو میں نے کہا تھا وہ نہیں کیا گیا۔ احسان مانی نے کرکٹ کمیٹی میں دو بڑے مخالفین وسیم اکرم اور محسن حسن خان کو شامل کیا بورڈ چیئرمین یہ بھی نہیں جانتے تھے کہ محسن خان ہر وقت وسیم اکرم کے خلاف بولتے رہتے تھے کہ انہوں نے میچ فکسنگ کی ہے اور وسیم اکرم بھی محسن خان کو پسند نہیں کرتے تھے۔ اس کمیٹی کے قیام کے بعد بھی اراکین کی طرف سے بیان بازی ہوتی رہی جو کہ بہت افسوسناک تھی۔ محسن خان تو نوکری ڈھونڈ رہے تھے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سفارش پر انہیں کرکٹ کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ میں مصلحتا خاموش رہا کیونکہ میرا مفاد پاکستان کرکٹ بورڈ کا تحفظ تھا لیکن مجھے اندازہ تھا کہ یہ ایک غلط فیصلہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...