لندن (سپورٹس رپورٹر)آئی سی سی ورلڈ کپ میں اتوار کو جنوبی افریقہ سے میچ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم نے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے، ٹیم نے لارڈز میں تین گھنٹہ طویل پریکٹس سیشن کیا۔ مانچسٹر میں ہونیوالے ورلڈ کپ میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم دو دن کرکٹ سے دور رہی ، دو روز آرام کے بعد قومی کرکٹرز ایک بار پھر جمعرات کو ایکشن میں آئے اور لارڈز کرکٹ گراونڈ میں بھرپور پریکٹس کی۔ پلیئرز نے پہلے فیلڈنگ بہتر کرنے کی کوشش کی اس کے بعد نیٹ پر خامیوں پر قابو پانے کی کوشش کی۔ کوچ اظہر محمود نوجوان فاسٹ بائور حسن علی کے ساتھ خصوصی طورپر محنت کرتے دکھائی دئیے۔ایک موقع پر حسن علی کی کمر پر پٹہ باندھ کر بائولنگ کروائی گئی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم آج بھی ٹریننگ سیشن منعقد کرے گی۔ پاکستان سے مقابلے کیلئے جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی لندن پہنچ گئی ہے۔قومی ٹیم کے ٹریننگ سیشن کا سلسلہ تین روز تک جاری رہے گا جس کے بعد 23 جون کو جنوبی افریقہ سے مقابلہ ہو گا۔قومی ٹیم کی فائنل فور تک رسائی پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے، ورلڈ کپ میں باقی رہ جانے والے چار میچوں میں جیت کے بعد بھی قومی ٹیم کو دوسری ٹیموں کے رزلٹ پر انحصار کرنا پڑے گا۔کوچز ٹریننگ سیشن کے دوران اپنی حکمت عملی تیار کریں گے ۔ کھلاڑیوں کی خامیوں پر قابو پایا جائے گا۔ عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم اپنا چھٹا میچ جنوبی افریقہ کے خلاف 23جون کو کھیلے گی ،دونوں ٹیموں کے درمیان میچ پاکستانی وقت کے مطابق اڑھائی بجے شروع ہوگا ۔ ساتواں میچ 26 جون کو نیوزی لینڈ کے خلاف برمنگھم میں کھیلے گی، آٹھواں میچ 29 جون کو افغانستان کے خلاف لیڈز کے مقام پر کھیلے گی جبکہ نواں میچ بنگلہ دیش کے خلاف 5 جولائی کو لارڈز کے مقام پر کھیلے گی۔ماہرین کے مطابق بقیہ میچز میں پاکستان کے پاس غلطی کی گنجائش بھی نہیں ہے۔ ٹیم پاکستان اور جنوبی افریقہ کا آگے کی جانب سفر انتہائی کٹھن ہوگیا ہے، دونوں کے پاس اب سوائے جیت کے کوئی آپشن نہیں ہے۔ ورلڈ کپ میں موجود رہنے کیلئے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو بھی اپنے تمام میچز جیتنے ہیں، یعنی اس کے پاس بھی غلطی کی گنجائش موجود نہیں ہے۔