اسلام آباد(صلاح الدین خان/نمائندہ نوائے وقت)جسٹس قاضی فائز کے خلاف صدارتی ریفرنس میں حکومتی وکیل بیرسٹر فروغ نسیم جلد وزیر قانون کے عہدے پردوبارہ تعینات کردیئے جائیں گے ، آئندہ چند روز میں نوٹیفیکیشن جاری ہونے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق فروغ نسیم اس سے پہلے بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیس میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں اب صدارتی ریفرنس میں حکومت کی جانب سے بطوروکیل سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے لیے انہوں نے وزیر قانو ن کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہوا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے کیس ہارنے کے( فیصلے) کے باوجود فروغ نسیم کی کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیس میں انہوں بھرپور وکالت کی آئینی اور قانون نکات پیش کیئے ،وزیراعظم کو فروغ نسیم کیس کے حوالے سے بریف کرچکے ہیں ،دوسری جانب بہت سے قانونی بل مختلف مراحل میں التواء کا شکار ہیںاگر اہم امور پر قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار ہوتا ہے تو حکومت کے لیے مزید پریشانیا ں بڑھ جائیں گی ان حالات میں کسی بھی نئے وزیر قانو ن کی تعیناتی حکومت کی مشکلات میں اضافہ کا باعث بنے گی ۔ جبکہ پارلیمنٹ میں اپوزشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔ آئینی ماہرین کا بھی اس حوالے سے کہنا ہے بیرسٹر فروغ نسیم دوبارہ وزارت کا چارچ سنبھال لیں گے ان کی بطور وزیر قانون تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری ہوجائے گاموجودہ ملکی صورتحال کے تناظر میں اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ حکومت کسی نئے شخص کو وزیر قانون بنائے۔