لاہور (سپیشل رپورٹر) وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق ادویات کی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف بے رحم کارروائی شروع کرنے کے سلسلے میں صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال اور چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس کیمپ آفس میں ہوا۔ کمشنر لاہور ڈویژ ن سیف انجم، سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید اور متعلقہ افسروں نے شرکت کی جبکہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر، ڈویژنل کمشنرز اور آرپی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے ہوئے۔ اجلاس میں ادویات کی مناسب قیمتوں پر فراہمی اور سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے سخت ترین اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تمام سرکاری اور نجی ہسپتال وینٹی لیٹرز کے چارجز کو فروری2020 پر منجمد کرنے کے ہیلتھ کیئر کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔ کوویڈ19کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر 10سے15ہزار آکسیجن سلنڈر منگوانے کیلئے وفاقی حکومت سے رابطے کیا جائے گا اور آکسیجن بنانے والی کمپنیوں کو بجلی کی بندش سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ آکسیجن فراہم کرنے والی گاڑیوں کو 24گھنٹے چلنے کی اجازت ہوگی، صوبے میں کسی جگہ نہ روکا جائے۔ اجلاس میں کرونا وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں میںلاک ڈائون کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ہدایات جاری کی گئیں کہ صوبے میں ماسک پہننے کی پابندی سے متعلق احکامات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی عمل میں لائی جائے۔ چیف سیکرٹری نے انتظامی افسروں کو صوبے میں چینی کے سٹاکس کا ریکارڈ تین دن میں تیار کر کے رپورٹ بھجوانے کا حکم بھی دیا۔