اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت کے چار ذیلی سیکٹروں میں لاک ڈاؤن کو کامیاب اور یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ شہریوں کو کورونا وائرس کی صورتحال سے بچایا جاسکیں. چونکہ شہر میں کوویڈ 19 کی وجہ سے اموات کی تعداد 90 تک پہنچ گئی اس لیے صحت کے حکام نے وفاقی دارالحکومت کے چار سب سیکٹروں کو سیل کیا تاکہ شہریوں میں کورونا کے پھیلاؤ پر قابو پا سکیں۔ سرکاری ذرائع کے اعداد و شمار کے مطابق سیکٹر I-8 میں کورونا کے441 اور سیکٹر I-10 میں 427 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔. اس سے قبل سیکٹر جی نائن میں430 کنفرم کیسسز کے بعد سیکٹر کو سیل کردیا گیا اور انتظامیہ نے وہاں دو سب سیکٹرز کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقاتنے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کی سفارشات پرجی -9 / 2 اور جی 9/3 پر سیکٹر اور کراچی کمپنی کو سیل کی گیا. اس سے قبل تمام سب سیکٹروں کے رہائشیوں کو ضروری انتظامات اور ضروری اشیاء خوردونوش کرنے کے لئے کافی وقت دیا گیا تھاجبکہ انتظامیہ نے اس لاک ڈاون کے دوران انتظامات بھی کیے۔ ڈی سی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو ضروری سامان خریدنے کے علاوہ گھروں سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی ، تاہم علاقے میں میڈیکل اسٹور اور فوڈ آؤٹ لیٹ لاک ڈاؤن کے دوران کھلے رہیں گے۔لاک ڈاؤن کے دوران ان علاقوں میں شادیوں ، تقریبات اور اجتماعات سمیت تمام سرگرمیوں کی اجازت نہیں تھی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد میں مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے شہر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9941 ہوگئی ہے۔ صحت یاب مریضوں کی تعداد 2770 تک پہنچ چکی ہے جبکہ دارالحکومت میں اب تک 95 افراد فوت ہو چکے ہیں۔