اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت بجٹ22-2021 ء میں ملک کے پسے ہوئے طبقا ت کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام سمیت چھت اور صحت کارڈ کے علاوہ انہیں کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرض کی فراہمی کے حوالے سے ایک مکمل پیکیج لائی ہے جو ان کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ پاکستان کو زرعی اجناس میں خود کفیل ملک بنانا ہدف ہے۔ بجٹ میں زراعت اور دیگر پیداواری شعبوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے گروتھ مزید بڑھے گی۔ اتوار کو سرکاری ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ سے ٹریکل ڈائون ایفکٹ پر انحصار کیا ہے۔ اس کا اثر آنے میں وقت لگتا ہے، کسانوں کو کم شرح سود پر قرض ملے گا جس سے انہیں اپنی فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔ حکومت نے خام میٹریل پر ڈیوٹی ختم کر دی ہے تاکہ ہماری انڈسٹریاں بین الاقوامی سطح کی انڈسٹریوں سے مقابلہ کر سکیں۔ ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ اس کے علاوہ سی پیک سپیشل اکنامک زون بنیں گے تو ہماری گروتھ مزید اوپر جائے گی۔ پی ایس ڈی پی کے پورے نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ قومی اداروں کی نجکاری سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ یہ ایک مشکل پراسیس ہے تاہم ہم ڈسکوز، پی آئی اے اور سٹیل ملز سمیت ابتدائی طور پر پندرہ اداروں کی نجکاری پر کام کریں گے۔ وفاقی حکومت ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے گی تاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ ہو سکے۔