پاکستان افغان مسئلے کی وجہ نہیں‘ حل کا خواہاں: یورپی یونین

Jun 21, 2021

اسلام آباد+کابل (آئی این پی+ این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی تھامس نکلسن   نے کہا ہے  پاکستانی قیادت افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب کرنے کے لیے مخلصانہ کوشش کر رہی ہے۔ افغانستان کے حوالے سے پاکستان مسئلہ کی وجہ نہیں بلکہ مسئلے کے حل کا خواہاں ہے۔ نجی ٹی وی  سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تھامس نکلسن نے کہا کہ ایک غیر محفوظ، غیر مستحکم، پرتشدد افغانستان کے اثرات سے پاکستان محفوظ نہیں رہ سکتا۔ دوسری جانب یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا تعاون کلیدی ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہاکہ ان کی پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  ان کے ساتھ ملاقات میںاچھی گفتگوہوئی۔ ملاقات میں انسانی حقوق سے متعلق قانون سازی کے متعلق خدشات کو اٹھایا۔ جوزپ بوریل نے تحریر کیا کہ افغانستان میں امن کے عمل میں پاکستان کی مدد کلیدی ہے۔ امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں مبینہ طور پر طالبان کی قید میں موجود امریکی مارک فریکس کی بازیابی کے لیے تعاون کرے گا۔ سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کی ترجمان ملیحہ شاہد نے بتایا کہ 'پاکستان یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے ہمیشہ خیرسگالی کے طور پر تعاون کیا ہے اور کوئی فائدہ یا دباؤ نہیں ڈالا'۔ نیوز چینل نے بتایا کہ 58 سالہ سول انجینئر مارک فریکس کو جنوری 2020ء میں کابل سے اغوا کیا گیا تھا، جو اب تک لاپتا ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ انہیں پاکستان میں رکھا گیا ہے اور پاکستان مارک فاریکس کے ایل خانہ کو دوبار یکجا کرنے کے لیے جو کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان نے امریکا سے ہمیشہ اسی قسم کا تعاون کرتا رہا ہے اور دیگر ممالک کے ساتھ افغانستان سے مغویوں کی بازیابی کے لیے مدد اور انسانی بنیادوں پر ذمہ داری ادا کرتا رہا ہے'۔ امریکی نیوز چینل کا کہنا تھا کہ مغویوں کی بازیابی کو قیدیوں کی رہائی کے تبادلے کے مقابلے میں کم ترجیح دی جا رہی ہے۔

مزیدخبریں