خانیوال(ڈسٹرکٹ رپورٹر) خانیوال کے نواحی علاقے چکنمبر 33 ٹن آر میں 1960 میں قائم ہونے والا قدیمی ہائی سکول عمارت جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے نویں دسویں کی کلاسز مسجد میں لگائی جا رہی ہیں جبکہ سکول کی سائنس لیبارٹری کا لاکھوں روپے کا قیمتی سامان کمپیوٹر لیب کے کمپیوٹر حتی کہ کمپیوٹر لیب میں لگایا جانے والا ایئر کنڈیشنڈ تک چوری ہو چکا ہے ہیڈ ماسٹر سمیت سکول کا دیگر عملہ وقت پر سکول پہنچنا توہین سمجھتے ہیں سکول کی اسمبلی چوکیدار اور مالی کے زمہ ہے سکول میں موجود لان جنگل کی شکل اختیار کر چکے ہیں 72 کنال پر مشتمل سکول کی اراضی میں قائم سرسبز و شاداب کھیل کے میدان سکول انتظامیہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں سکول کیلئے مختص شدہ نہری پانی مقامی زمینداروں کو بیچ دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ سکول میں موجود کھیل کے گراسی میدان ویران ہو چکے ہیں دوسری طرف سکول میں کرونا ایس او پیز نام کی کوئی چیز سرے سے موجود ہی نہیں ‘سی او ایجوکیشن خانیوال الطاف لڑکا اور ان کی ٹیم ایئر کنڈیشنڈ دفتروں تک محدود ہو کر رہ گئے ۔ سکول میں بنائی گئی کمیٹی بھی سکول انتظامیہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے غیر فعال ہو کر رہ گئی ہے۔
قدیمی ہائی سکول سہولتوں سے محروم‘ مسجد میں بھی کلاسیں
Jun 21, 2021