لاہور‘ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ حکومت کے ترمیم شدہ نیب قانون نے احتساب دفن کر دیا۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ مجرموں کی امپورٹڈ سرکار کے ترمیم شدہ نیب قانون نے احتساب ہی کو دفن کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مجرم مافیا کو این آر او ٹو ملے گا اور نیب کے زیرتفتیش 1200 ارب میں سے 1100 ارب مالیت کے مقدمات اب نیب کے دائرہ کار سے نکل جائیں گے۔ تاریخ پاکستان کے خلاف اس سازش کے منصوبہ سازوں اور اسے کامیاب بنانے والوں کو نہ فراموش کرے گی اور نہ ہی کبھی معاف کرے گی۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا حکومت کی تبدیلی کی امریکی سازش کے ذریعے محض مجرموں کے ٹولے کو ایک اور این آر او دینے کیلئے پاکستان کی پوری معیشت اور سیاسی نظام کو پٹڑی سے اتارا گیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ قوانین میں ترامیم سے جرائم پیشہ مافیا کو این آر او ٹو دیا جائے۔ انہوں نے کہا تاریخ ان تمام لوگوں کو نہ بھولے گی اور نہ ہی معاف کرے گی جو سازش کا حصہ اور کامیاب کرنے میں آگے تھے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک طرف ملک نہیں سبنھل رہا اور دوسری طرف چوری معاف کرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نیب قانون میں ترمیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ عمران خان کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا‘ چیئرمین تحریک انصاف نے نیب قانون میں ترامیم کی بھرپور مزاحمت کی ہدایت کی۔ عمران خان نے فواد چودھری اور دیگرکو نیب قانون میں ترامیم اور اہداف سے قوم کو تفصیلی طورپر آگاہ کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارٹی رہنما کالی پیٹیاں باندھیں گے۔ جماعتی ترجمانوں کو بھی معاملے کو سیاسی مباحثے کا حصہ بنانے کی خصوصی ہدایت کر دی ہے۔ ہمارے رسولؐ کے فرمان کا مفہوم ہے کہ تباہی ان معاشروں کا مقدر بنتی ہے جہاں کمزور کی پیٹھ پر تو تعزیر کا کوڑا برستا ہے مگر طاقتور قانون کی پہنچ سے دور رہتے ہیں۔ دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین اور تحریک انصاف کی مرکزی قائدین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور عمران خان نیدونوں جماعتوں کے مابین سیاسی اشتراک کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ وفود کی سطح پر ہونے والے معاہدے میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بیرونی ڈکٹیشن اور غلامی کو کسی طور قبول نہیں کیا جائے گا۔پاکستانی سرزمین پرغیر ملکی اڈوں کے قیام کے کسی بھی ممکنہ فیصلے کی سخت مخالفت کی جائے گی۔ آزاد خارجہ پالیسی کے بیانیے سے کسی طور انحراف نہیں ہو گا۔ معاہدے میں اتفاق رائے سے طے پایا گیا کہ وطن عزیز کی داخلی وحدت، سلامتی اور استحکام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ اسلامی اقدار کا تحفظ، تحریک پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی حفاظت اور سیاسی و اقتصادی اور دفاعی خود انحصاری کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔