تبدیلی نہ آئی تو الیکشن میں مشکلات کا طوفان آئیگا وزرا حاضری یقینی بنائیں۔ لیگی ارکان

Jun 21, 2022

لاہور (خصوصی نامہ نگار) ایوان اقبال میں بجٹ 2022-23 پر بحث تیسرے روز بھی جاری رہی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے پینل آف چئیرمین طاہر خلیل سندھو کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کا آغاز  ہوا تو ایوان میں  31 ارکان اسمبلی موجود تھے۔ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے مقررہ وقت میں کٹوتی کی تحاریک جمع نہیں کرانے پر حکومت باآسانی بجٹ پاس کرانے  میں پر امید ہے، بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومتی رکن مناظر رانجھا نے کہا کہ  اگر تبدیلی نہ لا سکے تو آنے والا الیکشن مشکلات کا طوفان لائے گا، ہمیں چند ماہ میں تین سالوں والا کام کرنا ہوگا، گند صاف کیا ہے۔  اپوزیشن کے غلط فیصلوں کے آگے گردن نہیں جھکائیں گے۔ عظمی بخاری نے کہا کہ ہائوس میں وزراء کی کمی ہے حاضری کو یقینی بنائیں، لاہور کینال روڈ پر چھ پوائنٹس ہیں جہاں نوجوان نشے کے ٹیکے لگا رہے ہیں۔ نشے نے پہلے ہی ملک کا برا حال کیا اب معاشرے کو نشے سے پاک لوگ چاہئیں۔  سپیکر نے رولنگ دی کہ انتظامیہ فوری طور پر ایکشن لیں اور لاہور کے نشئی پوائنٹ کو ختم کیا جائے۔ محمد ارشد ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کھاد دی جائے یوریا کی ڈیمانڈ کو پورا کیا جائے۔ رانا لیاقت علی نے کہا کہ پکیاں سڑکاں تے سوکھے پینڈے سکیم کو دوبارہ شروع کیا جائے ، ایلیمنٹری اور ہائی سکولوں میں تکنیکی تعلیم دینا ہوگی تاکہ ہنر مند افراد پیدا ہو سکیں۔ خاتون رکن زیب النساء نے کہا کہ حقیقی معنوں میں ن لیگ نے آٹا گھی چینی سستا کیا یہ عوام کا درد دل رکھنے والی جماعت ہے۔  رکن اسمبلی مرزا محمد جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ ن لیگ نے تاریخی بجٹ پیش کیا، بجٹ سے پنجاب ترقی کرے گا، میرے حلقے گائوں ارائیاں میں سیوریج کے مسائل ہیں، شہبازشریف نے بھی کام کروانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، سپیڈ و بس اڈا پلاٹ تک جاتی ہے رائے ونڈ تک اس کا روٹ بڑھا دیا جائے تاکہ عوام کو فائدہ ہو،  رائے ونڈ جو تحصیل بن چکی ہے وہاں ایک گرلز اینڈ بوائے کالج بنایا جائے اور فنڈز بھی دئیے جائیں۔ وقت ختم ہونے پر پینل آف چیئرمین طاہر خلیل سندھو نے اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی 

مزیدخبریں