جھگڑا ہاسٹل نمبر9اور11میں کمرے کی الاٹمنٹ کے معاملہ پر پیش آیا، طلبا کا ایک دوسرے پر ڈندوں اور آہنی راڈزسے حملہ،پولیس موقع پر پہنچ گئی


اسلام آباد(نامہ نگار)قائداعظم یو نیورسٹی میں دو لسانی طلبا تنظیموں میں ایک بار پھر تصادم سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے ہیں۔طلبا کے مابین یہ لڑائی ہاسٹل نمبر9اور11میں کمرے کی الاٹمنٹ کے معاملے پر تین دن پرانے تنازعہ پر ہوئی ہے جس میں بتایاگیاہے کہ یہ لڑائی پنجابی کونسل اورکشمیر کونسل کے طلبا کے درمیان سکول آف پولیٹکل سائنسزاینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز کے سامنے ہوئی۔اس موقع پر طلبا نے ایک دوسرے پر ڈندوں اور آہنی راڈزسے حملہ کیا جبکہ اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ذرائع نے بتایاکہ لڑائی کے دوران یو نیورسٹی کے گارڈز خاموش تماشائی بنے رہے اور انتظامیہ بھی واقعہ سے لاعلم بنی رہی۔ یونیورسٹی کے طلبا نے الزام لگایا ہے کہ لڑائی کے لیے سرکاری نمبر پلیٹ والی جی ایل آئی گاڑی میں ڈنڈے لائے گئے۔اس دوران زخمی طلبہ کو پولی کلینک اسپتال لایا گیا جہاں ان کی مرحم پٹی کی گئی۔ واضح رہے یونیورسٹی میں آئے روز کی لڑائیوں سے طلبا میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔دوسری جانب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شاہ جو اس وقت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین بننے کی دوڑ میں شامل ہیں اور بیس سے بائیس جون کو وزارت تعلیم میں سرچ کمیٹی کے سامنے انٹرویو کے لیے پیش ہورہے ہیں تاہم ان کی اپنی جامعہ کی حالت یہ ہے کہ آئے روز کی لڑائیوں سے لوگوں نے اپنے بچوں خاص طورپر بچیوں کو یونیورسٹی میں بھیجنا چھوڑ دیا ہے اور داخلوں کی شرح میں بھی خاطر خواہ کمی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔طلبا،ان کے والدین اور تعلیمی حلقوں نے حکام سے مطالبہ کیاہے کہ قائداعظم یونیورسٹی کے معاملات پر کمیشن بناتے ہوئے مکمل انکوائری کرائی جائے۔

ای پیپر دی نیشن