ملتان (سپیشل رپورٹر،خبر نگار خصوصی)جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں سکیل 18 کے ڈپٹی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بہاولپور شیخ محمد طاہر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جیل بھجوانے کا حکم دیا ہے اس موقع پر مقدمہ کے مدعیہ شازیہ شہزادی نے موقف اختیار کیا کہ مقدمہ میں درج الزام درست ہے لیکن وہ مقدمہ کی پیروی اور نہ ہی اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا چاہتی ہے۔ جس پر عدالت نے ڈپٹی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شیخ محمد طاہر کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 4 جولائی کو چالان کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب مقدمہ کی مدعیہ کی جانب سے پولیس کو پیش کردہ مبینہ جعلی شناختی کارڈ نمبر دینے کے مقدمہ میں 30 ہزار کے ذاتی ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ دوسری جانب سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے خاتون سے زیادتی کے معاملے پر ڈپٹی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ جنوبی پنجاب شیخ محمد طاہر کو معطل کرکے ان کی خدمات واپس لے لی ہیں ڈپٹی سیکرٹری اس وقت تھانہ کینٹ ملتان میں شہزادی نامی خاتون کی طرف سے ان کے ساتھ مقامی ہوٹل میں زیادتی کرنے کے مقدمے میں گرفتاری کے بعد ریمانڈ پر ہیں اس شکایت پر ان کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے تاہم ان کی جگہ نئی تعیناتی نہیں کی گئی۔
خاتون زیادتی کیس