چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے ہائیڈرو گرافی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاک بحریہ پائیدار بحری اقتصادی سرگرمیوں میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔اس دن کے موقع پر اپنے پیغام میں چیف آف نیول اسٹاف نے پاک بحریہ کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ہمارے پانیوں کے ذریعے نیوی گیشن کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔
CHIEF OF THE NAVAL STAFF ADMIRAL MUHAMMAD AMJAD KHAN NIAZI MESSAGE ON THE OCCASION OF WORLD HYDROGRAPHY DAY – 2022#WorldHydrographyDay #PakistanNavy pic.twitter.com/cqGvxu4ApV
— DGPR (Navy) (@dgprPaknavy) June 21, 2022
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ساحلی ریاست ہے جس کے پاس 1000 کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ دو لاکھ 40 ہزار مربع کلومیٹر کا سمندری علاقہ خصوصی اقتصادی زون میں شامل ہے۔
سربراہ پاک بحریہ نے بتایا کہ 2015 میں پاک بحریہ کے شعبہ برائے ہائیڈروگرافی نے دیگر متعلقہ قومی اداروں کے تعاون سے 50 ہزار مربع کلو میٹر کے اضافی سمندری علاقے کو متعلقہ یو این کمیشن سے اضافی کونٹینٹل شیلف کے طور پر منظور کروا کر اسے پاکستان کے سمندری زون میں شامل کروایا۔ان کا کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے کنوونشن برائے بحری قوانین ے تحت، ساحلی ریاستیں اپنے سمندروں کے ہائیڈروگرافک سروے اور بحری نقشے بنانے کی ذمہ دار ہیں۔
یائیڈروگرافی کے عالمی دن کے موقع پر سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا پیغام#WorldHydrographyDay #PakistanNavy pic.twitter.com/XkQjIAMhGr
— DGPR (Navy) (@dgprPaknavy) June 21, 2022
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے پاک بحریہ کے محکمہ برائے ہائیڈروگرافی نے اس ذمہ داری کو پورا کیا گیا ہے اور 1976 سے باقاعدگی سے سمندر کے کورڈینیٹر کے فرائض بھی سرانجام دے رہا ہے۔
ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے کہا کہ 2019 میں پاک بحریہ کے بیڑے میں ایک نئے سروے جہاز پی این ایس بحرِ مساح کو بھی شامل کیا گیا جس سے ہماری بحری سروے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے، اس جہاز کو بھی خطے کے ممالک کی سروے ضروریات پوری کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاک بحریہ ہر سال عالمی یومِ ہائیڈروگرافی مناتی ہے تاکہ تمام بحری سرگرمیوں میں ہائیڈروگرافی کی اہمیت کو اجاگر کیا جاسکے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ اس دن، پاک بحریہ اپنے سمندروں میں محفوظ جہاز رانی کو یقینی بنانے اور پائیدار بحری معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔