لاہور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار+خصوصی نامہ نگار ) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ حماد اظہر، میاں اسلم اقبال اور دیگر کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ ملزموں کے خلاف تھانہ نصیر آباد میں کنٹینر جلانے اور تھانہ ماڈل ٹاؤن میں ن لیگ کے دفتر پر حملے کا کیس درج ہے۔ پولیس کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیلئے دی جانے والی درخواست کے مطابق دیگر ملزموں میں مسرت جمشید چیمہ‘ مراد سعید‘ حسان اﷲ نیازی‘ جمشید چیمہ سمیت 7 ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے۔ دوسری جانب توہین الیکشن کمشن کیس میں عمران، اسد عمر اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمشن کیس کی سماعت ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمشن نے کی۔ الیکشن کمشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ فریقین کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمشن میں پیش ہوئے۔ الیکشن کمشن نے آئندہ سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔ فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمشن کے پاس توہین عدالت کی کارروائی استعمال کرنے کا اختیار ہے۔ وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمشن کا گزشتہ سماعت کا کوئی آرڈر موصول نہیں ہوا۔ ممبر نثار درانی نے کہا کہ فریقین آج بھی الیکشن کمشن پیش نہیں ہوئے۔ الیکشن کمشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شاہ محمود قریشی‘ اسد عمر اور اسد قیصر کی ضمانتوں کی درخواستیں خارج کر دیں۔ ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ پیشی کے لئے علیحدہ علیحدہ آنے والے تینوں رہنما ضمانتیں خارج ہونے کے بعد کچہری سے روانہ ہو گئے۔ تاہم گرفتاری کے پیش نظر تینوں رہنما مختلف دروازوں سے کچہری سے نکلے۔ شاہ محمود اور اسد عمر نے کمرہ عدالت کے دروازے پر کھڑے ہو کر فیصلہ سنا۔ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر دونوں ایک گاڑی میں بیٹھ کر کچہری سے روانہ ہوئے جبکہ اسد قیصر فیصلہ سنانے سے قبل ہی روانہ ہو چکے تھے۔ تینوں افراد پر جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ اور شہریوں کو تشدد پر اکسانے کے مقدمات ہیں۔ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کے کیس میں حکم امتناعی میں توسیع کر دی گئی۔ توشہ خانہ کیس کے ٹرائل کے خلاف 4 درخواستوں پر سماعت آج تک کیلئے ملتوی کی گئی۔ اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق تھانہ ترنول میں درج مقدمہ میں شریک ملزم خان بہادر کو پولیس نے تحویل میں لے لیا۔ شاہ محمود قریشی وکیل کے ساتھ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ یہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے کوئی حقیقت نہیں، دلائل مکمل کر لینے پر عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بتائیں کہ ملزم کا 10، 9 میں کیا کردار ہے، پراسیکیوٹر نے کہاکہ ایک ٹویٹ ہے شاہ محمود قریشی کا جس میں ان نے کہا نکلو پاکستان کی خاطر،شاہ محمود قریشی کیخلاف مواد موجود ہے،عدالت نے استفسار کیاکہ آئی او صاحب بتائیں کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کے خلاف کیا ثبوت ہے، پراسیکیوٹر نے کہاکہ اسد عمر کا اسلام آباد حلقہ ہے اور یہاں ان کے چاہنے والے ہیں اور ان کے کہنے پر نکلے، پراسیکیوٹر زاہد آصف نے مختلف عدالتی فیصلوں کے حوالے دیتے ہوئے اسد عمر کی بھی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی گئی، پراسیکیوٹر نے عدالت کے جج سے کہا کہ آپ اتنے خوش کیوں ہو گئے ہیں، جس پر عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے مسکراتے ہوئے کہاکہ میں نے سمجھا آپ نے دلائل مکمل کر لیے۔ دوران سماعت شاہ محمود قریشی روسٹرم پر آگئے اور کہاکہ میرا کلپ نکالیں اور سنیں، میں نے کہا کہ پرامن رہ کر احتجاج کرنا ہے جو آئین مجھے اجازت دیتا ہے۔ عدالت کے جج نے کہا کہ اگر اسد عمر کیخلاف کوئی ریکارڈ نہیں ہے تو ان کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کیسے کر سکتے ہیں، عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ پروفیشنل وکیل ہیں اور اس طرح کی بات آپ کر رہے ہیں، وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے ناصر محمود، خان بہادر ، خالد محمود ، محمد امتیاز ، جمشید مغل ، انور زیب اور خالد محمود کی بھی درخواست ضمانت خارج کردیں۔عمران کو کوئٹہ میں وکیل کے قتل میں شامل تفتیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹس ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی جانب سے لاہور پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھجوایا۔