وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا اولین ہدف براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 5 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے، ہمہ پہلو مسائل سے نمٹنے کیلئے نصابی کتاب کا طریقہ کار اب قابل عمل نہیں ہے، اس لئے معیشت کو خود انحصاری، برآمدات پر مبنی اور مضبوط بنانے کیلئے اجتماعی حکمت سے فائدہ اٹھانے کی زیادہ ضرورت ہے۔بدھ کو اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اندرونی اور بیرونی عوامل کی وجہ سے پیدا ہونیوالے معاشی چیلنجوں کے پیش نظر پاکستان کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل جیسے نمائندہ فورم کی ضرورت طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی، معاشی پالیسیاں وضع کرنے، دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ دوست ممالک سے سرمایہ کاروں کو راغب کرنا کونسل کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے، کونسل کا فوری ہدف بیرونی براہ راست سرمایہ کاری کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے، یہ کونسل معیشت کے ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کو آگے بڑھانے کیلئے فیصلہ سازی کے ایک اعلی فورم کے طور پر کام کرے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو معاشی چیلنجوں سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے، اتحادی حکومت نے معاشی پالیسیاں وضع کرنے کے مینڈیٹ کے ساتھ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی)قائم کرنے کا فیصلہ کیا، جو معیشت کی بحالی کیلئے پالیسی میں رہنمائی، تسلسل اور موثرنفاذ کو یقینی بنائے گی۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اپنی ساخت کی وجہ سے کونسل معیشت کے ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کو آگے بڑھانے کیلئے فیصلہ سازی کے ایک اعلی فورم کے طور پر کام کرے گی، فورم آئی ٹی، زراعت، توانائی، معدنیات وکان کنی اور دفاعی پیداوار جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمہ پہلو مسائل سے نمٹنے کیلئے نصابی کتاب کا طریقہ کار اب قابل عمل نہیں ہے، اس لئے معیشت کو خود انحصاری، برآمدات پر مبنی اور مضبوط بنانے کیلئے اجتماعی حکمت سے فائدہ اٹھانے کی زیادہ ضرورت ہے، ہمارے مسائل کا حل تخلیقی خیالات میں مضمر ہے۔