چونیاں ( نمائندہ خصوصی)انتظامیہ کی ملی بھگت سے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی مد میں کروڑوں روپے کی خوردبرد کا انکشاف ہو اہے ایسا لگتا ہے کہ ناتجربہ کار ٹھیکیدار کورشوت لیکر ٹھیکہ دیا گیا ہو جسے پہلے کوئی تجربہ نہ تھا واٹر فلٹریشن پلانٹس صرف گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج ہی نہیں جن جن کالجز میں لگائے گئے چلنے سے پہلے ہی خراب ہوگئے آدھے سے زیادہ بند پڑے ہیں جبکہ ورک آرڈر میں نمبر ون کمپنی اور بہترین میٹریل کا سامان کے استعمال کا کہا گیا کئی پلانٹس تو آدھے سے زیادہ بند پڑے ہیں یہ سب رشوت ملی بھگت کا نتیجہ نہیں تو اور کیا ہے اور محکمہ کے افسروں کی ملی بھگت سے مرمت کی مد میں ٹھیکیدار کو دس کروڑ روپے کی ادائیگی پہلے ہی کردی گئی ہے۔ شہری وفد نے مزید بتایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ نے لاکھوں روپے رشوت کی مد میں ٹھیکہ دیا جو ناکامی کی وجہ بنی۔ آخر میں شہریوں کے وفد جن میں علی رضا راجو ‘ الیاس خاں ایڈووکیٹ ‘ شاہد ڈوگر ایڈووکیٹ‘ حافظ طاہر مسعود خاں‘ چوہدری اسلم و دیگر نے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔
چونیاں : کالجز میں واٹر فلٹریشن پلانٹس کی مد میں کروڑوں کی خوردبرد کا انکشاف
Jun 21, 2024