غزہ (نوائے وقت رپورٹ) غزہ کے مکینوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی دہشت گردی جاری ہے، حملوں میں مزید 20 فلسطینی شہید، 55 زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے نصیرات اور دیر البلاح میں مہلک ہتھیاروں، ٹینکوں اور ڈرونز کے ذریعے حملے کر کے بے گھر فلسطینیوں کے خیموں کو نشانہ بنایا جبکہ خان یونس میں صہیونی فوج نے یورپی ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا۔ حزب اللہ نے اسرائیل کو لبنان پر حملہ کرنے سے خبر دار کر دیا۔ لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کی اہم حساس تنصیبات کی ڈرون ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ نے حزب اللہ کو بھرپور جنگ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا ہم اس لمحے کے بہت قریب ہیں جب ہم حزب اللہ اور لبنان کے بارے میں کھیل کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا ایک بھرپور جنگ کے نتیجے میں حزب اللہ تباہ ہو جائے گی اور لبنان کو سخت چوٹ لگے گی۔ اس کا بھرپور جواب دیتے ہوئے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا اسرائیل نے لبنان پر بڑا حملہ کیا تو حزب اللہ ایسی کھلی جنگ سے جواب دے گی جس کی کوئی حد مقرر نہیں ہو گی حسن نصراللہ نے یورپی ملک قبرص کو خبر دار کیا۔ اسرائیل کیلئے اڈے کھولے تو وہ بھی حزب اللہ کا نشانہ ہو گا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شاید غزہ میں جنگی قوانین کی متعدد بار خلاف ورزی کی اور وہ غزہ تنازع میں شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے کمشن آف انکوائری کے سربراہ اسرائیلی فوج پر فلسطینیوں کے قتل عام کا الزام لگایا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے کہا جنگ کے دوران ایسے ذرائع اور طریقہ کار کو استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جس سے شہریوں کو محفوظ رکھا جائے یا پھر ان کا کم سے کم نقصان ہو لیکن اسرائیلی بمباری میں ان تمام چیزوں کی مسلسل خلاف ورزی ہوتی رہی ہے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ایک اجلاس میں اقوام متحدہ کے کمشن آف انکوائری کے سربراہ ناوی پلے نے کہا اسرائیل بین الاقوامی قانون کے تحت سنگین ترین خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ہے جسے انسانیت کے خلاف جرائم کہا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کے نقصانات کا پیمانہ تباہی کے مترادف ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا ہے حماس ایک نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا، ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے ریئر ایڈمرل ہگاری نے کہا یہ کہنا کہ ہم حماس کو مٹانے جا رہے ہیں تو یہ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ ریئر ایڈمرل ہگاری نے کہا ہم کوئی متبادل پیش نہ کر سکے تو حماس پھر سے ہمارے درمیان ہی موجود ہو گی۔ ریئر ایڈمرل ہگاری کے اس بیان پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے فوری جواب دیا گیا بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہم حماس کو تباہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں، اس کیلئے اسرائیلی فوج بھی پرعزم ہے۔