سینٹ قائمہ کمیٹی سفارشات، نان فائلر کے پری پیڈ کارڈ لوڈ پر 75 فیصد ٹیکس کٹوتی کی تجویز

Jun 21, 2024

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے خزانہ کے اجلاس میں آئندہ  مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے سفارشات کی تیاری کا عمل جاری رہا، اجلاس میں ایسے ریٹیلرز پر جرمانے کرنے کے حوالے سے تجویز کا جائزہ لیا گیا جو ٹیکس مہر لے بغیرسگریٹ فروخت کرتے ہیں، ای لیکوڈز کی شقایات پر بھی غور، نکوٹین پاؤچز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی منظوری دیدی گئی، اجلاس میں ڈبہ جوسز پر 20 فی صد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی  ہٹانے کے حوالے سے تجویز کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے ٹیکس کا موجودہ سٹرکچرزبرقرار رکھنے کی سفارش کی۔ اجلاس میں ٹیلی کام سیکٹرز کی طرف سے اپنے ایشوز پیش کیے گئے جن میں ایڈوانس ٹیکس، ہینڈ سیٹس پر جی ایس ٹی کا نفاذ شامل  ہے۔ اجلاس میں سمگل شدہ سگریٹ فروخت کرنے والی دکانوں کو سیل کرنے کی تجویز پر اتفاق۔ سیمنٹ اور پراپرٹیز پر سیلز ٹیکس میں اضافے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غورایک کروڑ سے زائد قیمت کی گاڑیوں پر بھی ٹیکس بڑھانے کی تجویز اور نان فائلر کے پری پیڈ کارڈ لوڈ کرنے پر 75 فیصد ٹیکس کٹوٹی کرنے کی تجویز۔ جبکہ سم بلاک کرنے پر بحث اجلاس کا حصہ رہی۔ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نئے بجٹ میں ہائی برڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس لگانے کی مخالفت کردی۔ فیصل واوڈا نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ وزیر کو بلا کر وضاحت طلب کی جائے۔ مجھے پتہ ہے گاڑیوں پر ٹیکس کون لگوا رہا ہے۔ اس ٹیکس کو ختم کرنا پڑے گا ورنہ میں سب کو پس منظر بتا دوں گا ۔ کمیٹی نے متعلقہ وزیر کو بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ نئے بجٹ میں ٹیکس لگانے سے پورے ملک میں پراپرٹی مارکیٹ بیٹھ گئی ہے۔ کیا ائی ایم ایف کے کہنے پر ہر چیز کا بھٹہ بٹھا دیں گے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ بیشتر ارکان پارلیمنٹ کے پاس سمگل شدہ گاڑیاں ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس کے باوجود عوام نے سگریٹ پینا نہیں چھوڑے۔ رواں سال 40 کروڑ نان ٹیکس پیڈ سگریٹ اسٹکس پکڑی گئیں۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ وہ تو خود امپورٹڈ اسمگل شدہ سگریٹ پیتے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد تک اور غیر تنخواہ دار طبقے پر 45 فیصدتک ٹیکس عائد ہے، پراپرٹی سیکٹر میں فائلر کیلئے ٹیکس 15فیصد اور نان فائلر کیلئے 45 فیصد ہے۔

مزیدخبریں