14 لاکھ روپے سے زائد کرایہ مسافروں کو واپس، محکموں کی ری سٹرکچرنگ کیلئے مریم نواز نے کمیٹی بنا دی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے عیدالاضحی کے بہترین انتظامات پر عوامی نمائندوں، انتظامیہ، ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں، بلدیاتی اداروں اور پولیس کو شاباش دی ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ عید الاضحی پر مسلسل 72 گھنٹے جاری زیرو ویسٹ مشن کی کامیابی اشتراک کار کی بہترین مثال ہے۔ شہروں، قصبات اور بڑے دیہات میں صفائی کے عمل کو بہترین طریقہ سے سرانجام دیا گیا ہے۔ آلائشیں صاف کرکے فینائل اور عرق گلاب ملے پانی سے سڑکیں دھونے کا عمل نئی جدت ہے۔ عید گاہوں، مساجد اور امام بارگاہوں میں سکیورٹی انتظامات تسلی بخش رہے۔ مویشی منڈیوں کے اچھے انتظامات سے خریداروں اور بیوپاریوں کے لئے آسانی ہوئی۔ اپنی ٹیم کی کارکردگی پر فخر ہے، ستھرا پنجاب کا خواب حقیقت میں بدل رہا ہے۔ ماضی قریب کے برعکس لاہور صاف ستھرا اور چمکتا دمکتا نظر آیا۔ صفائی ستھرائی کے لئے شہریوں کا حکومتی اداروں سے تعاون قابل تعریف ہے۔ افسر اور عملہ عوام کی توقعات پر پورا اترا۔ گرمی کے باوجود زیرو ویسٹ مشن تندہی سے مکمل کیا گیا۔ اسی جذبے اور لگن کے ساتھ شہروں کو خوبصورت اور صاف ستھرا بنانے کا عمل جاری رکھنا ہے۔ پنجاب کے ہر شہر اور ہر گاؤں کو صاف ستھرا دیکھنا چاہتی ہوں۔ علاوہ ازیں وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر لاہور فری وائی فائی سروس کے دائرہ کار میں توسیع کے تحت لاہور کے مزید 100 پوائنٹس پر ''سی ایم مریم نواز فری وائی فائی'' سروسز شروع کر دی گئی۔ پنجاب سیف سٹی اٹھارٹی نے''سی ایم مریم نواز فری وائی فائی'' کو 100 پوائنٹس سے بڑھا کر 200 پر ایکٹو کر دیا۔ مانگا منڈی، ملتان روڈ، بند روڈ، چوہنگ، شاہ پور کانجراں، سندر، ویلنشیا، مراکہ ودیگر علاقوں میں فری وائی فائی شروع کر دی گئی۔ ''سی ایم مریم نواز فری وائی فائی'' کے ذریعے پولیس اور اہلخانہ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ فری وائی فائی سروس سے ویمن سیفٹی ایپ، پنجاب پولیس ایپ اور واٹس ایپ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لاہور میں ہر فری وائی فائی ڈیوائس کی رینج متعلقہ پوائنٹ سے300 فٹ تک ہے۔ ''سی ایم مریم نواز فری وائی فائی'' کے ذریعے مختلف ایپلیکشن کو ڈائون لوڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔ سروس کو ٹیکسی رائیڈ بک کرانے کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فری وائی فائی'' سروس فیس بْک، یوٹیوب، ٹک ٹاک اور دیگر انٹرٹینمنٹ ایپس کیلئے نہیں ہے۔ مریم نوازشریف کی زیر نگرانی ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کے لئے پورے صوبے میں گرینڈ آپریشن جاری ہے۔ وزیر اعلی نے زائد کرایوں سے لٹنے والے مسافروں کی رقم واپس کرا کر عوامی خدمت کا ایک نیا ریکارڈ بنا دیا۔ تاریخ میں پہلی بار اضافی وصول کردہ کرائے کی رقم سواریوں کو واپس ادا کی گئی۔ مجموعی طور پر 14 لاکھ 67 ہزار 921 روپے کی رقم سواریوں کو واپس کی گئی۔ کرائے کی مد میں ناجائز طور پر وصول کردہ رقم واپس ملنے پر مسافروں نے خوشگوار حیرت کا اظہار کیا۔ سواریوں نے حیرانی اور پریشانی میں سوال کیا کہ ہمیں پیسے کیوں واپس کر رہے ہیں؟۔ ڈپٹی کمشنرز اور پولیس عملے نے مسافروں کو بتایا کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف کے حکم پر مقررہ کرایہ ہی ادا کرنا ہے۔ سرکاری ریٹ سے زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کو 27 لاکھ 84 ہزار 500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ گرینڈ آپریشن کے پہلے دن 3 ہزار 220 گاڑیوں میں ریٹ چیک کئے گئے اور مسافروں سے ٹکٹ، سواریوں کی تعداد کی پڑتال کی گئی۔ خلاف ورزی پر 1448 گاڑیوں کے چالان، 354 گاڑیاں بند کر دی گئیں۔ مقررہ نرخ سے زائد کرائے وصول کرنے والوں کے خلاف 9 مقدمات بھی درج کئے گئے۔ رقم واپس ملنے پر بزرگ خواتین مسافروں نے وزیر اعلی مریم نواز شریف کو دعائیں دیں۔ مریم نواز شریف نے ڈپٹی کمشنرز، پولیس اور روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے اہلکاروں اور عملے کو شاباش دی۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ صرف مقررہ کرایہ ہی ادا کریں۔ وزیر اعلی پنجاب نے انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی کہ کرائے نامے گاڑیوں اور ٹرانسپورٹ اڈوں پر نمایاں آویزاں کئے جائیں۔ ادھر پنجاب میں حکومت اور گورننس کے نظام میں بہتری لانے کے لئے وزارتوں اور محکموں کی ری سٹرکچرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی نے منظوری دے دی اور 14 رکنی خصوصی اعلی سطح کی کمیٹی قائم کر دی اور 60 دن میں سفارشات کی تیاری کا ٹاسک دے دیا ہے۔ ری سٹرکچرنگ کمیٹی کی کنوینر سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب ہوں گی، وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمن اور وزیر قانون صہیب احمد بھرت بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ خسارے کے شکار اداروں کی ڈاؤن سائزنگ کی جائے گی۔ ایک ہی طرح کے فرائض سرانجام دینے والے زائد اداروں کو ختم کردیا جائے گا۔  بتایا گیا کہ وزارتوں کا حجم کم کرکے سرکاری امور کی انجام دہی میں آسانی پیدا کی جائے گی۔ ری سٹرکچرنگ اور ڈاؤن سائزنگ سے اداروں کی کارکردگی اور عوامی خدمت کے عمل کو سادہ، آسان اور تیز بنایا جائے گا۔ ری سٹرکچرنگ اور ڈاؤن سائزنگ سے اربوں روپے کی بچت ہوگی۔ حکومت کے سالانہ اخراجات میں بڑی کمی ہونے سے مالی گنجائش پیدا ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن