مری(نمائندہ خصوصی)وطن عزیز کااہم ترین سیاحتی مقام ملکہ کوہسار مری کے قیمتی اورنایاب قدرتی جنگلات گذشتہ 20 دنوں سے خطرناک آگ کی لپیٹ میں ہیں، عوامی اورکاروباری حلقوں کاکہنا ہے کہ مری کی معیشت اورروزگار کا مکمل دارومدار سیاحت پر ہی منحصر ہے،گذشتہ روز بھی ضلع مری کے 4 جنگلات کے 6 مقامات رات سے شدید آگ کی لپیٹ میں ہیں،ریسکیو ٹیمیں کم وسائل کے باوجود آگ پر قابو پانے کی کوشش میں مصروف رہیں، مسلسل مری کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کو حکومت نہ روکنے کوئی فوری منصوبہ بندی اورذمہ داری کاتعین نہ کیاگیا تو مری کی سیاحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے،مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ عتیق سرور نے قیمتی جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ مری کے ریزرو جنگلات میں آگ نے تباہی مچادی لاکھوں ننھے پودے تباہ ہوگئے جنگلی حیات بھی راکھ کا ڈھیر بن گئی مسلسل آگ نے مری کے ٹمریچر کو بھی بڑھا دیا تاہم ابھی تک آگ لگنے کے اسباب اور ان واقعات میں ملوث عناصر کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی راجہ عتیق سرور نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مری کے جنگلات آئے دن آگ لگنے سے تباہ ہورہے ہیں بالخصوص ریزرو جنگلات میں آتشزدگی سے مری کا حسن تباہ ہوگیا، جگہ جگہ سے اٹھنے والے دھوئیں کے بادل یہاں کے جنگلات کی تباہی کا رونا رو رہے ہیں ایسے میں ابھی تک نہ تو آگ لگنے کے اسباب کو تلاش کیا جا سکا اور نہ ہی آگ لگانے والوں کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں لائی جاسکی اگر اسی طرح کی لاپرواہی اور غفلت کا سلسلہ جاری رہا تو جہاں ماحولیاتی آلودگی کے مسائل جنم لینگے وہاں پہاڑوں پر موجود سبزہ ختم ہوجائے گا اور جنگلات ختم ہونے سے یہاں کا ٹمپریچر بھی بڑھ جائے گا جس سے یہاں کی سیاحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا