بیرون ملک پناہ لینے والوں کے پاسپورٹ پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب ،لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے کیس پر سماعت کی۔درخواست گزار نے مو¿قف اپنایا کہ پاسپورٹ کیلئے اپلائی کیا ہے لیکن حکومت نے پاسپورٹ جاری نہیں کیا۔ درخواست گزار کے خلاف کسی قسم کا کوئی کیس نہیں ہے۔ عدالت سے استدعا کی کہ عدالت متعلقہ حکام کو بیروان ملک پناہ لینے والوں کیلئے پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔شہری نے حکومتی فیصلے کے خلاف گزشتہ روز درخواست دائر کی تھی۔خیال رہے کہ اس سے قبل وزارت داخلہ نے بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ملکی سلامتی اور سکیورٹی کے تناظر میں وزیر داخلہ نے بڑا اقدام اٹھائے ہوئے بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے مراسلہ جاری کر دیا، مراسلہ وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ حکام کو بھجوا دیا گیا تھا۔مراسلے میں کہا گیا تھا کہ ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے، ان کو پاسپورٹ نہیں ملے گا، ایسے پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ ہوں گے اور دوبارہ تجدید بھی نہیں کی جائیگی۔ ایسے پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کردئیے جائیں گے اور ان کی دوبارہ تجدید بھی نہیں کی جائے گی۔یاد رہے کہ رواں سال کے آوائل میں پاسپورٹ کے نظام میں شفافیت لانے کیلئے ایک نئی پاسپورٹ اتھارٹی (پاکستان امیگریشن، پاسپورٹ اینڈ ویزا اتھارٹی) کے قیام کی تجویز وفاقی حکومت کو ارسال کی گئی تھی۔نئی پاسپورٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے ترمیمی آرڈیننس کے مسودے میں کہا گیا تھا کہ یہ ڈیجیٹل امیگریشن، ای ویزا، ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ، مشین ریڈایبل پاسپورٹس جاری کرے گی