لوڈشیڈنگ کے معاملے وفاقی حکومت پر سنجیدگی دکھائے کہیں عوامی ردعمل قابو سے باہر نہ ہو جائے،علی امین گنڈپور

 وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت لوڈشیڈنگ کے معاملے پر سنجیدگی دکھائے کہیں عوامی ردعمل قابو سے باہر نہ ہو جائے، لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کسی ایک سیاسی جماعت یا صوبائی حکومت کا نہیں۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے زیر صدارت اجلاس میں چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریزاوردیگر نے شرکت کی اور اجلاس میں بجلی لوڈشیڈنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ 

اجلاس میں بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایاگیا کہ گزشتہ مہینے لاسزوالے علاقوں سے1ارب روپے کی ریکوری ہوئی۔ صوبے میں پیسکوکی تنصیبات اورعملے کوسکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ عیدالاضحی میں زیرولوڈشیڈنگ وعدے پرعملدرآمد نہ ہوسکا، یکم مئی 2024 سے اب تک لوڈ شیڈنگ کےخلاف81مظاہرے ہوئے، اگر صورتحال میں بہتری نہ آئی توسنگین مسائل جنم لینے کا خدشہ ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پورکا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو خیبرپختونخواہ میں ہونے والی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ صوبے میں 12 گھنٹوں سے زیادہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں ہوگی۔ وفاقی حکومت اپنے کئے ہوئے وعدے پورے نہیں کر رہی ہے۔اور صوبے کے ساتھ نارواسلوک کیا جا رہا ہے۔لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صوبے میں لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوامی رد عمل سخت سے سخت ہوتا جارہا ہے۔ صوبے میں لاسز کو ختم کرنے کے لئے ہم بھر پور تعاون کر رہے ہیںلیکن وفاق کی جانب سے ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا جا رہا ہے ۔وفاقی حکومت اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے کہیں ایسا نہ ہو کہ معاملات ہاتھ سے نکل جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے خود کہا ہوا ہے کہ جہاںلائن لاسز ہیں وہاں لوڈشیڈنگ ایک شیڈول کے تحت کی جائے لیکن یہاں تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے بغیر کسی شیڈول کے 20،20گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے ۔گرمی کے موسم میں عوام لوڈشیڈنگ سے تنگ آگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن