26 جولائی 1955 کو پیدا ہونے والےآصف علی زرداری پاکستان کی تاریخ کے گیارہویں صدر ہیں۔ انھوں نے 9 ستمبر 2008 کو صدر پاکستان کا حلف اٹھایا تھا اور اسوقت کے چیف جسٹس ، عبدالحمید ڈوگر نے ان سے حلف لیا تھا۔ صدارتی حلف اٹھانے کے گیارہ دن بعد صدر زرداری نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے اپنا پہلا خطاب 20 ستمبر 2008 کو کیا، 28 مارچ 2009 کودوسری مرتبہ جبکہ 5 اپریل 2010 کوپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے انہوں نے اپنا تیسرا خطاب کیا ۔ 22 مارچ 2011 کو وہ اپنا چوتھا خطاب کرنے جارہے ہیں اس خطاب کے بعد وہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کے پہلےجمہوری صدر ہونگے جنھوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا ہے۔ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں جنرل محمد ضیاءالحق پہلے فوجی حکمران تھے جنھوں نے پانچ مرتبہ مجلس شوریٰ سے خطاب کیا تھا۔ قومی اسمبلی کی اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کل کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی کی صدارت کرینگی۔ اجلاس میں شرکت کیلئے چاروں وزرائے اعلیٰ، گورنرز، چیف جسٹس آف پاکستان، سٹیٹ بینک کے گورنر، مختلف اداروں کے آئینی سربراہان، آزاد کشمیر کے وزیراعظم ، گلگت بلتسان کے گورنر اور وزرائے اعلٰی، اور مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان جن میں میاں نوازشریف، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن اور محمود خان اچکزئی سمیت مختلف سیاسی رہنماوں کو دعوت نامے جاری کردیئے گئے ہیں۔ سیاسی صورتحال پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگار صدر کے چوتھے خطاب کو ملکی پارلیمانی تاریخ اور جمہوریت کے فروغ کیلئے سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔