کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور انڈیکس کاروبار کے آغاز پر نوے سے زائد پوائنٹس بڑھ کرتیرہ ہزار چار سو پوائنٹس کی سطح پر پہنچنے میں کامیاب رہا۔ کاروبار کے آغاز کی تیزی اختتام تک برقرار نہ رہ سکی ،سیمنٹ، فرٹیلائزر اور ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن اسکرپٹس میں شئیرز کی فروخت نے انڈیکس کو تیرہ ہزار تین سو پوائنٹس کی سطح سے بھی گرادیا۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس دس پوائنٹس کمی کے بعد تیرہ ہزار دو سو تیرانوے پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم چھبیس کروڑ ساٹھ لاکھ شئیرز رہا حجم کے اعتبار سے جہانگیر صدیقی ، ٹی آر جی اور جے ایس بینکس میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔ بروکرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کی زبردست تیزی کے بعد محدود پیمانے پر منافع کے حصول کے لیے شئیرز کی فروخت کو ترجیح دی گئی جس کی وجہ سے مارکیٹ گرین نمبرز برقرار نہ رکھ سکی۔ دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ میں آج تیزی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس انڈیکس چالیس پوائنٹ کے اضافے کے ساتھ تین ہزار چار سو پچاسی پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں ایک سو دس کمپنیوں کے اکسٹھ لاکھ پانچ ہزار سات سو پچانوے حصص کا کاروبار ہوا۔ چھتیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، پندرہ کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ انسٹھ کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔