انیس سو تریپن میں بمبئی سے لاہور منتقل ہونے کے بعد انہوں نے مجموعی طور پر اٹھارہ فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ فلم کوئل، چنگاری، گھونگھٹ، ہمراز، انتظار اور ہیررانجھا میں خواجہ خورشید انور کی بنائی ہوئی دھنیں ان کی اعلٰی فنی استعداد کی گواہ ہیں ،فلم انتظارکا گانا ’چاند ہنسے دنیا بسے خواجہ صاحب کی موسیقی میں گلوکارہ نورجہاں کا گایا ہوا پہلا گانا ہے،
خواجہ خورشید انور موسیقار کے علاوہ ایک کامیاب تمثیل نگار، شاعر اور ہدایتکار بھی تھے۔ بحیثیت ہدایتکار انہوں نے ہمراز، چنگاری اور گھونگٹ جیسی فلمیں بنائیں اور اِن کی موسیقی بھی ترتیب دی۔
خواجہ خورشید انور کے تخلیقی ذہن نے فلمی موسیقی کو نئی جہتوں سے ہمکنارکیا۔ ان کے گیتوں نے ہر دور اور نسل کے افراد کو اپنا گرویدہ بنایا۔
برصغیر کا یہ نامور موسیقارتیس اکتوبر انیس سو چوراسی کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملا،جب تک خواجہ خورشید انور کے سریلے گیت سماعتوں سے ٹکراتے رہیں گے تب تک وہ لوگوں کے دلوں اورذہنوں میں زندہ رہیں گے۔