ملک بھرمیں بجلی کاشارٹ فال چار ہزارپانچ سومیگا واٹ ہوگیاہے، طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف انجمن تاجران لاہور نے احتجاجی مظاہرہ کیا

موسم گرما کی آمد کیساتھ ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی شدت میں اضافہ کر دیا گیا ہےپیپکو حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کی پیداوارنو ہزار تین سو آٹھ میگاواٹ جبکہ طلب تیرہ ہزار آٹھ سوآٹھ میگاواٹ ہے اس طرح بجلی کا شارٹ فال چار ہزار پانچ سومیگاواٹ ہے جبکہ لیسکو حکام کے مطابق لیسکو کا شارٹ فال ایک ہزارمیگاواٹ ہے جس کے باعث شہروں میں بارہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں سولہ گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ اس کے برعکس لاہور میں ہر ایک گھنٹے کے بعد دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ایک معمول بن چکی ہے۔ ادھر چیف ایگزیکٹو لیسکو شرافت علی سیال نے اعتراف کیا ہے کہ ابھی کسی ڈسٹری بیوشن کمپنی میں اتنی سکت موجود نہیں ہے کہ وہ آزادانہ طورپرکام کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیاکپ کے فائنل میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی ۔ دوسری جانب بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ لاہور میں آل پاکستان انجمن تاجران اشرف بھٹی گروپ کی جانب سے انارکلی میں دکانیں بند کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انجمن کے صدر اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت بجلی کے بحران کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے ملک میں کاروبار اور صنعتیں تباہ ہو کر رہ گئی ہیں۔چار سال میں حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام نظر آئی

ای پیپر دی نیشن