اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں فلڈ کمیشن سے متعلق کیس کی سماعت وفاق سمیت چاروں صوبوں کی جانب سے فلڈ کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد اور اٹھائے جانےوالے اقدامات بارے رپورٹس جمع کروائی گئیں۔ عدالت نے رہ جانے والے اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 2ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فلڈ کمیشن سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو چاروں صوبائی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز‘ محکمہ آبپاشی سندھ کے انجینئر منور حسین‘ ڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علی زئی اور درخواست گزار ماروی میمن عدالت میں پیش ہوئے‘ ماروی میمن نے تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا بااثر افراد کی جانب سے بنائے گئے بند بدستور قائم ہیں۔ تجاوزات گرانے سے متعلق صوبائی رپورٹس واضح نہیں آنے والی بارشوں میں یہ غیر قانونی بند تباہی مچا دیں گے‘ غیر قانونی تعمیرات گرائی جائیں سندھ محکمہ آبپاشی کے افسر منور حسین نے کہا کہ انہوں نے خود تقریباً ہر جگہ کا وزٹ کیا۔ سڑک‘ ریل پٹڑی مکانات ہر چیز کی حقائق پر مبنی رپورٹ تیار کی، غیر قانونی تعمیرات گرائی جارہی ہیں بند کے ا±وپر کچی بستیوں میں سکول ہیں جو خطرناک ہیں جسٹس گلزار نے ماروی میمن سے کہا کہ وہ خالی کروائیں اسی طرح کے پی کے‘ بلوچستان‘ پنجاب نے بھی رپورٹ پیش کیں وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بھی رپورٹ جمع کروائی عدالت نے کہا کہ رہ جانے والے امور مکمل کئے جائیں غلط رپورٹ جمع کروانے والے نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے۔ عدالت نے رپورٹس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سماعت 2ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔