اسلام آباد (اے ایف پی + رائٹر + نوائے وقت رپورٹ) ملک میں عام انتخابات 11 مئی (ہفتہ) کو ہوں گے۔ اس حوالے سے صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر دستخط کر دئیے ہیں۔ گورنروں نے بھی وزرائے اعلیٰ کی جانب سے بھیجی گئی ایسی ہی سمریوں پر دستخط کر دئیے ہیں۔ ملک کی 66 سالہ تاریخ میں یہ پہلی بار ہو گا کہ ایک سول حکومت دوسری حکومت کو جمہوری طور پر اقتدار منتقل کرے گی۔ ایوان صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں قومی اسمبلی کے لئے عام انتخابات 11 مئی کو ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے صدر کو سمری بھیجی تھی کہ ملک میں عام انتخابات کے لئے تاریخ کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے تاہم یہ کہا کہ صدر نے قومی اسمبلی کے الیکشن کی تاریخ مقرر کی، صوبوں میں بھی الیکشن ہوں گے تاہم ان کی تاریخ کا علم نہیں۔ دوسری جانب کراچی سے وقائع نگار کے مطابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے 11 مئی کو سندھ میں انتخابات کرانے کی سمری منظور کر لی ہے۔ سندھ اسمبلی کے لئے عام انتخابات 11 مئی کو کرانے کی گورنر نے منظوری دے دی۔ یہ سمری وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر سید سردار احمد نے اتفاق رائے کے بعد دستخط کر کے گورنر سندھ کو بھیجی تھی۔ گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی، گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود اور گورنر خیبر پی کے انجینئر شوکت اللہ نے بھی 11 مئی کے انتخابات سے متعلق سمری پر دستخط کر دئیے۔ آئین کے تحت صدر اپنے احکامات الیکشن کمشن کو بھیجیں گے۔ تاریخ کا باضابطہ اعلان صدر آصف علی زرداری آئندہ چند روز میں قوم سے خطاب میں کریں گے۔ سندھ، خیبر پی کے اور بلوچستان اسمبلیاں بھی تحلیل ہو چکی ہیں۔ دوسری جانب سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق اخمد خان نے کہا ہے کہ 23 مارچ کے بعد انتخابی شیڈول باقاعدہ طور پر جاری کر دیا جائے گا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نے بتایا کہ 25 سے 30 مارچ تک کاغذات نامزدگی لئے جا سکیں گے۔ 31 مارچ کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال شروع ہو جائے گی جو 7 روز تک جاری رہے گی۔ 7 اپریل سے 10 اپریل تک کاغذات نامزدگی کے حوالے سے امیدوار اپیلیں دائر کر سکیں گے۔ 17 اپریل تک اپیلوں پر فیصلے کر لئے جائیں گے۔ امیدواروں کی طرف سے 18 اپریل تک کاغذات نامزدگی واپس لئے جا سکیں گے۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 19 اپریل کو جاری کر دی جائے گی جبکہ 11 مئی کو عام انتخابات ہوں گے۔ انتخابی مہم کے لئے 21 دن کا وقت دیا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کیلئے ہدایات جاری کر دی ہےں جس کے تحت امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ شناختی کارڈ، تعلیمی اسناد اور نیشنل ٹیکس نمبر کی نقول فراہم کرنا ہو گی۔ ترجمان الیکشن کمشن کے مطابق انتخابی امیدوار تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کے ساتھ 5 کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتا ہے تاہم تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو امیدوار کے حلقے کا ووٹرز ہونا لازمی ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑنے والے امیدوار کو 4 ہزار جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست کیلئے 2 ہزار روپے فیس جمع کرانا ہوگی۔ الیکشن کمشن نے امیدواروں کو ہدایت کی ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے سے قبل آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کو ضرور پڑھیں۔ امیدوار کو الیکشن جیتنے کے دس روز بعد انتخابی اخراجات کی تفصیل فراہم کرنا ہو گی۔ قومی اسمبلی کے امیدوار کے انتخابی اخراجات 15 لاکھ سے زائد نہ ہوں جبکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے انتخابی اخراجات کی حد 10 لاکھ روپے ہے۔ عام انتخابات کے لئے ملک بھر میں 80 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز قائم کئے جائیں گے۔ انتخابی عملے کی تربیت کا کام جاری ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 272 عام اور چاروں صوبائی اسمبلیو ں کی 577 نشستوں کے لئے سات لاکھ افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات انجام دے گا۔ الیکشن کمشن نے ایک سو چھبیس اضلاع میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں، 425 ریٹرننگ افسروں اور 709 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسروں کا تقرر کر دیا ہے۔ ملک بھر میں 80 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشن قائم کئے جائیں گے۔ ووٹرز کی سہولت کے لئے تمام حلقوں میں پولنگ سٹیشن قریبی سرکاری عمارتوں میں قائم کئے جائیں گے۔ کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے حساس پولنگ سٹیشنوں پر سکیورٹی کا عملہ تعینات کیا جائے گا۔ 849 عام نشستوں پر امیدواروں کے انتخاب کے لئے 8 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ووٹرز ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سابق وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ صدر زرداری نے 11 مئی کو عام انتخابات کے لئے وزیراعظم کی جس سمری پر دستخط کئے ہیں اس کے تحت پورے ملک میں بیک وقت قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتحابات 11 مئی کو ہوں گے۔